تہران: ایران کی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر حملہ آوروں کی فائرنگ اور خودکش دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم دوافراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں مسلح حملہ آوروں نے پارلیمنٹ میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گارڈ ہلاک اور 5 افراد زخمی ہوگئے۔ ایرانی رکن اسمبلی نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تین مسلح افراد نے اسمبلی کی حفاظت پر تعینات گارڈ کو گولی مارنے کے بعد ارکان اسمبلی کو یرغمال بنانے کی کوشش کی۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک حملہ آور نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑادیا ہے۔
پارلیمنٹ پر فائرنگ کے دوران ہی تہران کے جنوبی علاقے میں واقع آیت اللہ خمینی کے مزار پر کم از کم 3 حملہ آوروں نے دھاوا بولا۔ ان میں سے دو نے زائرین پر فائرنگ کی جبکہ تیسرے نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔ ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ کرنے والی ایک عورت تھی۔ اس واقعے میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ سیکورٹی اہلکاروں نے مزار سے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرتے ہوئے ایک بم کو ناکارہ بنا دیا۔ واقعے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی جب کہ حملہ آوروں کی شناخت اور مقاصد واضح نہیں ہوئے ہیں۔