اسلام آباد ( اصغرعلی مبارک سے ): وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ گذشتہ روز صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نجی ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والا حملہ خودکش تھا جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’خودکش حملہ آور ہوٹل کی پارکنگ میں گاڑی کے اندر ہی بیٹھا رہا۔ حملہ آور کی فی الحال شناخت نہیں ہو سکی ہے تاہم فرانزک کے لیے رپورٹس بھیج دی گئی ہیں۔‘کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا رد عمل سامنے آیا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ یہ کوئٹہ کا ایک محفوظ ترین علاقہ ہے، سیکیورٹی کی کسی قسم کی بریچ ہوئی تب ہی گاڑی اندرپہنچی ہے، دھماکا خیز مواد گاڑی میں موجود تھا۔
شیخ رشید نے کہا کہ غیرملکی بھی اسی ہوٹل میں ٹھہرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر ملک کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں، دہشتگرد اپنے انجام کو پہنچیں گے، بھارت پاکستان میں امن نہیں چاہتا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ کوئٹہ، پشاور، کراچی، اسلام آباد اور راولپنڈی میں اس قسم کے حملے کے خدشات تھے، ہوٹل کی سیکیورٹی بالکل ٹھیک ہے، ایک دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔یاد رہے کہ صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والے زور دار دھماکے میں پانچ افراد ہلاک جبکہ گیارہ کے زخمی ہوئے تھے۔ وزیر داخلہ کے مطابق فی الحال زخمی ہونے والے چھ افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔
وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری بلوچستان کو مزید کارروائی کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو داخلی طور پر غیر مستحکم کرنے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے مگر پاکستان کی فوج اور دیگر سکیورٹی ادارے مکمل طور پر چاق و چوبند ہیں۔