پشاور (جیوڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ صولت مرزا کے الزامات انتہائی سنجیدہ اور اہم ہیں جو سینئر سیاستدانوں پر لگائے گئے ہیں۔
ان الزامات کی کھلی تحقیقات ہونی چاہیے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نےکہا کہ صولت مرزا کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں پر الزامات سنجیدہ نوعیت کے ہیں ،جن کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں ۔اسفندیار ولی خان نے کہا کہ صولت مرزا نے مجسٹریٹ یا جج کے سامنے بیان نہیں دیا۔
لہذا اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں ۔ان کاکہناتھاکہ صولت مرزا نے سنجیدہ نوعیت کے الزامات عائد کیئے، جن کی شفاف تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے۔اسفندیارولی خان نے کہا کہ عمران خان پنجاب اور سندھ میں جماعتی بنیادوں پر انتخابات کی بات کرتے ہیں مگر خیبر پختونخوا میں غیرجماعتی بنیادوں پر انتخابات کرارہے ہیں۔
ان کاکہناتھا کہ خیبرپختون خوا میں بلدیاتی انتخابات ویسے ہی شفاف ہوں گے جسے سینٹ کے انتخابات ہوئے جب بیلٹ پیپرز جیبوں جبکہ سفید پرچیاں بیلٹ بکس میں ڈالی گئیں۔ اسفندیارولی خان نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فاٹا میں بھی بلدیاتی انتخابات بندوبستی علاقوں کی طرز پر کرائے جائیں ۔ان کاکہناتھاکہ پاکستان یمن کی لڑائی کا حصہ نہ بنے کیونکہ ماضی میں افغانستان جنگ میں شامل ہونے کے باعث ملک کو نقصان اٹھانا پڑا۔