کراچی (جیوڈیسک) پولیس نے سپرہائی کے قریب مقابلے میں کالعدم تحریک طالبان کے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر راؤ انور کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے سپرہائی وے کے سعد ٹاؤن ایوب گوٹھ کے قریب دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع دی گئی تھی جس پر پولیس نے علاقے میں چھاپہ مارا تو وہاں موجود دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔
راؤ انور کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے پولیس پر دستی بم حملے اور جدید ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے مزید نفری طلب کی گئی، آپریشن کےدوران علاقے کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل کردیا گیا جب کہ آپریشن میں 300 پولیس اہلکاروں سمیت کمانڈوز نے بھی حصہ لیا۔
راؤ انوار کے مطابق پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کافی دیر تک جاری رہا تاہم پولیس کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان فضل اللہ گروپ سے ہے۔
دہشت گردی سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے اور وہ اب کراچی میں بڑی تخریب کاری کرنا چاہتے تھے، دہشت گرد حلقہ 246 میں ضمنی انتخاب کے موقع پر دہشت گردی کی بڑی کارروائی کا منصوبہ بنارہے تھے جسے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنادیا گیا جب کہ دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے جس میں راکٹ لانچر، کلاشنکوفیں اور ایل ایم جی رائفلیں شامل ہیں۔
ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ ہلاک دہشت گردوں میں کالعدم تحریک طالبان کے سابق سربراہ حکیم اللہ محسود کا کمانڈر احمد بھی شامل ہے جو وزیرستان میں ڈرون حملے کے دوران زخمی ہوا تھا اور چند روز قبل ہی علاج کے لیے وزیرستان سے کراچی منتقل ہوا تھا۔