مارچ کا تیسرا عشرہ شروع ہو گیا، ضمنی الیکشن حلقہ پی پی تیئس کے امیدواران اور انکے سپورٹرو ں نے حلقے کی عوام کے دروازوں پر حا ضریاں دینا شروع کر دی ہیں اور سیاسی ڈیروں کی رونقیں بحال ہو گئی ہیں اور اپوزیشن جماعتوں نے بھی لنگوٹ کس لیے ہیں ۔کاغذات نامزدگی اور سکروٹنی کا عمل بھی مکمل ہو چکا ہے اور حتمی امیدواران کی لسٹ آ ویزاں کر دی گی جو ضمنی الیکشن میں باقاعدہ حصہ لے رہے ہیں۔ حلقہ پی پی تیئس میں مسلم لیگ ن کے امیدوار شہر یار اعوان اور تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ امیدوار کرنل (ر) سلطان سر خرو کا میچ پڑے گا جو کافی دلچسپ دکھائی دیتا نظر آ رہا ہے دوسری جانب مسلم لیگ ن کی قیادت کے حکم پر ناراض لیگیوں میں بھی راضی نامہ ہو چکا ہے جو ن لیگ کے امیدوار کی کامیابی کے دعویدار ہیں لیکن اپوزیشن کی جانب سے انکی کامیابی کو ٹوپی ڈرامہ کہا جا رہا ہے لیکن یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ کون کتنے پانی میں ہے اٹھارہ اپریل کوہی فیصلہ ہو گا کہ عوامی عدالت کس امیدوار کو جیت کا تمغہ پہناتی ہے۔
کاغذات نامزدگی کیلئے شہر یار اعوان اور کر نل (ر) سلطان سر خرو قافلے کے ہمراہ ریٹرننگ آ فیسر کے پاس پہنچے ،شہر یار اعوان کا تلہ گنگ میں استقبال ملک فلک شیر اعوان جبکہ کرنل (ر) سلطان سر خرو کا ق لیگ کے ضلعی صدر اسد کو ٹگلہ اور چیئر مین حاجی ریاض اعوان اکوال نے کیا ۔ق لیگ ہائوس پر ضلعی صدر کی جانب سے پر وقار تقریب کا اہتما م کیا گیا تھاجس میں حلقہ پی پی تیئس اور با ئیس کی نمایاں شخصیات شامل تھیں ۔راقم نے گزشتہ دنوں حافظ عمار یاسر کا اخباری بیان پڑھا جس میں انہو ں نے کرنل (ر) سلطان سر خرو کو مخاطب ہو کرکہا کہ ہم جسکا ساتھ دیتے ہیں اسکو چھوڑتے نہیں اور مسلم لیگ ن کرپٹ حکمرانوں کی جماعت ہے اور مقامی منتخب نمائندوں نے تلہ گنگ کی عوام کو کیا دیا۔
قارئین کومیں واضح کر تا چلوں کہ حافظ عمار یاسر کا یہ بیان اپنی معصومیت کے حساب سے تودرست ہو گا،لیکن وہ تقریر یا بیان دیتے وقت بھول گئے تھے کہ انہو ں نے گزشتہ سال ضلع کونسل کی مخصو ص کسان نشست اور ضلع کونسل کے الیکشن میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی سر دار ممتاز ٹمن ،رکن قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر اقبال اور ایم پی اے سر دار ذوالفقار دلہہ کے متفقہ امیدوار کی حمایت کی تھی بلکہ ان امیدواران کی الیکشن کمپین بھی چلا ئی تھی اور اقرار حیدرنے کسان سیٹ پر کامیاب ہو کر مسلم لیگ ن جائن کر لی تھی۔
ضلع کونسل کے الیکشن میں مسلم لیگ ن کے پارلیمنٹرین ن لیگ کے نامزد امیدوار طارق اسلم ڈھلی کے مقابلے میں اپنا امیدوا ر لے آ ئے تھے اور آ زاد امیدوار ملک نعیم اصغرجو(مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر اقبال کے بھائی ہیں) کی تحریک انصاف نے سپورٹ نہیں کی بلکہ ق لیگ کے مقامی رہنما حافظ عماریاسر نے کھول کر حمایت کی اور حلقے میں اپنا اثرو رسوخ بھی استعما ل کیا لیکن کامیابی ن لیگ کے نامزد امیدوار کو ملی۔ بلد یا تی الیکشن ہو یا قومی ہر الیکشن میں عوام سے سیاسی مداریوں نے ہمیشہ اپنا مقصد حاصل کیا اور چلتے بنے ۔ہر الیکشن میں عام ووٹر کو عزیزوں اقارب سے لڑ ادیا جا تا ہے لیکن سیاسی اپنا مقصد حل کر کے سائیڈ لا ئن ہو جا تے ہیں جسکی واضح مثالیں تو کئی ہیں ۔قارئین کے سامنے ایک مثال پیش کر رہا ہوں کہ مسلم لیگ ق کی مرکزی اور مقامی قیادت نے ہر وقت ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بنایا لیکن جب تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق کیخلاف کیس دائر کر کے ثبوتوں کے ساتھ نااہل کروا دیا تھا جسکے بعد ایاز صادق کے حلقے میں ضمنی الیکشن کروائے گئے تھے۔
مسلم لیگ ق کے مر کزی رہنما چوہدری پرویز الہی نے سپیکر کے الیکشن میں بھی با ئیکاٹ کر نے کی بجائے مسلم لیگ ن کے امیدوار ایاز صادق کوووٹ ڈالا ،تحصیل تلہ گنگ ولاوہ میں بھی ق لیگ کے امیدواروں کو عوام نے ن لیگ کیخلاف اعلان جہاد کرنے کی بدولت ووٹ دئیے جس پر عوامی جذبات کو ق لیگ کی مقامی قیادت نے ردی کی ٹوکری میں ڈالتے ہو ئے ووٹ کسان کی مخصو ص نشست اور مسلم لیگ ن کے ایم این اے طاہر اقبال کے بھائی امیدوار ملک نعیم اصغرکو ووٹ دیا جو کہ انکے نعروں کی نفی کر تا ہے۔
مسلم لیگ ن کے سپاہی ملک فلک شیر اعوان نے ہمیشہ کی طرح اب بھی ضمنی الیکشن حلقہ پی پی تیئس میں اپنا رول ادا کر نا شروع کر دیا ہے انہو ں نے ہر الیکشن میں مسلم لیگی ہو نے کا ثبوت دیا لیکن بعض شخصیات انکی مقبولیت سے خائف نظر آ تی ہیں حالانکہ جس کو اللہ تعالی عزت بخشے اسکا کو ئی کچھ نہیں بگاڑا سکتا ۔فلک شیر اعوان نے حلقہ پی پی تیئس میں مسلم لیگ ن کے امیدوار شہر یار اعوان کے اول دستے میں شامل ہو کر الیکشن کمپین کاآ غاز لاوہ سٹی سے شروع کر دیا ہے معلوم ہواہے کہ انکی وسا طت سے لاوہ کی مختلف برادریوں کی سرکردہ شخصیات نے شہر یار اعوان کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے ۔فلک شیر اعوان کا عوامی تعلق صرف حلقہ این اے اکسٹھ تک محدود نہیں ہے بلکہ ضلع چکوال میں انکو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے انہو ں نے ہمیشہ ہر مقام پر ن لیگ کا مقدمہ لڑا اور جیت کو یقینی بنانے تک میدان سے پیچھے نہیں ہٹے ،پی پی تیئس کے ضمنی الیکشن میں بھی فلک شیر اعوان کا نمایاں رول ہو گا اور انکی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ان کے در پر جو بھی آ یا اسکو خالی ہاتھ نہیں بھیجا بلکہ اسکی ہر ممکن داد رسی کی جسکا کریڈٹ انکو ہر الیکشن میں ملا اور ملتا رہے گا ۔شہر یار اعوان کیسا تھ سر دار ممتاز خان ٹمن اور سر دار غلا م عباس کی بھر پور حمایت بھی حاصل ہے ۔مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت کی مداخلت پر سر دار ممتاز خان ٹمن نے ملک سلیم اقبال سے ہاتھ ملا لیا ہے لیکن اب دیکھنا یہ ہو گا کہ الیکشن کمپین میں سر دار ممتاز ٹمن گروپ شہریار اعوان کی کمپین میں کتنی دل جوئی سے حصہ لیتا ہے۔
دوسری جانب سر دار غلام عباس کے کچھ حامیوں میں بھی ناراضگی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں اگر شہر یار اعوان کے ساتھ ممتاز ٹمن اور سر دارغلا م عباس کی حامیوں کی بھرپور سپورٹ ہو ئی تو انکی تاریخی لیڈ ہو سکتی ہے اگر انکی جانب سے الیکشن کمپین میں عدم دلچسپی دکھائی دی گئی تو شہر یار اعوان کو مشکلات کا سامنابھی کرنا پڑ سکتا ہے یہ بات کہنا قبل ازوقت ہو گا کہ دونوں گروپ کے حامی کتنی سپورٹ کرتے ہیں اور کتنی عدم دلچسپی کا مظاہر ہ کرتے ہیں لیکن اگر انکی عدم دلچسپی یا کسی اور وجہ سے ن لیگ کے امیدوار کو مشکلات درپیش آ تی ہیں تو یہ تحصیل تلہ گنگ میں مسلم لیگ ن کیلئے کسی طرح بھی نیک شگون نہیں ہو گا ۔سابق ضلع ناظم سر دار غلا م عباس گروپ کے بارے میں یہ ایک مشہور منقولہ ہے کہ نہ تو انہو ں نے کبھی اپنے ساتھیوں کو چھوڑا ہے نہ ہی کبھی انکے ساتھیوں نے انکے ساتھ دغا کیا ہے ،وہ ہمیشہ اپنے ساتھیوں سے مشورہ کے بعد ہی اپنا سیاسی لائحہ عمل منظر عام پر لاتے ہیں۔