اسلام آباد: وزیرخزانہ اسد عمرکا کہنا ہے کہ کاروباری سرگرمیوں کے فروغ زیادہ سے زیادہ مالیتی شمولیت کے ذریعےعوام کامعیارزندگی بہتر بنانے کیلئے کوشاں،قومی مالیتی شمولیتی حکمت عملی کے تحت آئندہ پانچ سال کے دوران30 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا کریں گے اورملکی برآمدات میں ساڑھے پانچ ارب ڈالراضافہ ہوگا تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمرنے کہا کہ قومی مالیتی شمولیتی حکمت عملی کے تحت آئندہ پانچ سال کے دوران30 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا کریں گے اورملکی برآمدات میں ساڑھے پانچ ارب ڈالراضافہ ہوگا، موجودہ حکومت روزگارکے نئے مواقع پیداکرنے،کاروباری سرگرمیوں کے فروغ اورزیادہ سے زیادہ مالیتی شمولیت کے ذریعےعوام کامعیارزندگی بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نےقومی مالیتی شمولیتی سٹریٹیجی کونسل( این ایف آئی سی ) کے چھٹے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ،وزیرخزانہ نے کہاکہ مالیتی شمولیتی حکمت عملی کے تحت 6کروڑ50 لاکھ ڈیجیٹل ٹرانزکشن(موبائل فون )اکاؤنٹس کھولنے اوران کے ذریعے یوٹیلیٹی بلوںکی ادائیگی ودیگرلین دین کاہدف مقررکیاہے، جن میں دوکروڑاکاؤنٹ خواتین کے نام پرکھولے جائیں گے،اس کے علاوہ بینک ڈیپازٹ کوجی ڈی پی کے 55فیصداور7لاکھ چھوٹی ودرمیانہ درجے کی کمپنیوں کوقرضے کی سہولت فراہم کرنے،زرعی قرضو ں کا سالانہ حجم1800ارب روپے تک پہنچانے اوربینک قرضے کی سہولت پانے والے کسانوںکی تعداد بڑھا کر60لاکھ تک پہنچانے اورملکی بینکاری نظام میں اسلامی بینکاری کاحصہ25فیصدتک پہنچانے کاہدف مقرر کیا گیاہے۔دوسری رپورٹ کے مطابق حکومت نے قومی اسمبلی میں ترمیم شدہ مالیاتی بل پیش کرتے ہوئے منی بجٹ میں سگریٹ اور مہنگے موبائل فون پر ڈیوٹی بڑھانے اور ای او بی آئی کی کم سے کم پنشن 10 ہزار روپے کرنے کی تجویز پیش کی تھی ،وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ مالی سال 2018 میں 661 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تھا، رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ 725 ارب روپے کر دیا گیا ہے، 900درآمدی اشیا پر ایک فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی اور 5ہزار درامدی اشیا ایک فیصد کسٹمز ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہے جبکہ نان فائلر کیلئے گاڑی خریدنے پر عائد پابندی ختم کرنے کی تجویز ہے، خطرناک معاشی حالات سے نکلنے کیلئے مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔