سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سرکاری اشتہارات ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو اپنی جیب سے55 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سرکاری اشتہارات ازخودنوٹس کی سماعت کی۔دوران سماعت کمرہ عدالت میں وزیراعلیٰ پنجاب کی تصویر والا اشتہار دکھایا گیا ،چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا کہ اس اشتہار پر کتنی لاگت آئی؟،سیکرٹری انفارمیشن نے بتایا کہ اس اشتہار پر 55 لاکھ روپے لاگت آئی،سیکرٹری انفارمیشن نے مزید بتایا کہ ایک ماہ میں 12کروڑروپے کے اشتہارات دیئے گئے۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیاایک سال میں ڈیرھ ارب روپے کے اشتہارات دیئے گئے؟،اشتہار دینے کاکیاطریقہ کاراختیارکیاگیا؟۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اس اشتہار کے 55 لاکھ اپنی جیب سے قومی خزانے میں جمع کرائیں ،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ55 لاکھ اشتہارپرخرچ کردیئے،کیایہ بادشاہت ہے؟ اس پیسے سے تو بہت سے لوگوں کی ادویات آجانی تھیں ۔