لاہور: چیف جسٹس پاکستان نے ملک بھر میں گزشتہ ایک ماہ میں ہونے والی ٹرانسفر، پوسٹنگ کو عدالتی فیصلے سے مشروط کر دیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں الیکشن کمیشن کی جانب سے بھرتیوں و تبادلوں پر پابندی کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ٹرانسفر پوسٹنگ کا جائزہ لے کر ان کے متعلق فیصلہ دیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب کے آفس کے افسران کو پر کشش عہدوں پر ٹرانسفر کیا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مدت ختم ہونے سے چند روز پہلے من پسند افسران کو نوازا جا رہا ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایسی تمام ٹرانسفرز اور پوسٹنگ بدنیتی پر مبنی ہیں، موجودہ حکومت ایسے تبادلے نگران حکومت کے لیے چھوڑ دیتی۔
عدالت نے تمام صوبوں میں ایک ماہ میں 17 اور اس سے اوپر کے گریڈ کے افسران کے تبادلوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔