ئی دہلی(ویب ڈیسک) 23اکتوبر کو بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے صدر کا منصب سنبھالنے والے سابق بھارتی کپتان ساروو گنگولی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی کے امکانات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا فیصلہ بھارتی حکومت کرے گی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان مکمل دوطرفہسیریز کے انعقاد کو ایک دہائی سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن دونوں ملکوں کے درمیان ہر گزرتے کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے فی الحال تعلقات کی بحالی کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا۔
اسی حوالے سے جب بھارتی کرکٹ بورڈ کے نئے صدر سارو گنگولی سے سوال کیا گیا تو اس نے پاک بھارت سیریز کی بحالی کے لیے گیند حکومت کے کورٹ میں ڈال دی۔تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے نئے صدر سارو گنگولی نے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی تیور دکھاتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت سیریز بھارتی حکومت کی اجازت سے مشروط ہے۔کولکتہ میں گنگولی سے سوال کیا گیا کہ پاک بھارت سیریز کی بحالی کب ہوگی جس پر گنگولی نے جواب دیا کہ آپ یہ سوال نریندر مودی جی اور عمران خان سے پوچھیں۔گنگولی کا کہنا تھا کہ سیریز کے لیے بالکل ہمیں اجازت درکار ہے، باہمی انٹرنیشنل سیریز کے لیے ایسا ہوتا ہے، سیریز کی بحالی کا فیصلہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم ہی کرسکتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت کو پاکستان سے 2015 سے 2023 تک 6 سیریز کھیلنا تھیں لیکن وہ معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے۔یاد رہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی 23 اکتوبر کو بی سی سی آئی کے نئے صدر کے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔بھارتی ٹیم نے آخری مرتبہ 2004 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا تاہم آئی سی سی ایونٹ میں بھارتی ٹیم شیڈول کے مطابق پاکستان سے میچ کھیلتی ہے۔ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 میں انڈیا میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔ بھارت کو اس کے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔ 2012-13 میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک مختصر ون ڈے اور ٹی20 سیریز کھیلی گئی تھی لیکن بھارت میں نریندر مودی کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتے گئے اور پاکستان کی جانب سے متعدد کوششوں کے باوجود بھارت نے دوطرفہ سیریز کے معاملے پر سردمہری برقرار رکھی۔