اسلام آباد (ویب ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہاہے کہ سعودی عرب کیلئے شریف خاندان کی کوئی اہمیت نہیں رہی ، احتساب کا عمل منطقی نتیجے تک پہنچایا جائیگا ،کسی بیورو کر یٹ کو منتخب نمائندے کا فون نہ سننے کا اختیار نہیں ، سعودی پیکج کے بعد مزید دوبڑے پیکجز آرہے ہیں،اپوزیشن کی تمام حکمت عملی این آر او لینے کیلئے ہے ۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”آن دا فرنٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ این آر او جب بھی ہوا اس وقت کیا ہو رہا ؟ شریف برادران پہلے بھی این آر او کرکے چلے گئے تھے لیکن یہ مانتے نہیں ہیں۔ اس وقت جو آل پارٹیز کانفرنس ہورہی ہے تو اس کودیکھتے ہوئے بتایا جائے کہ آصف زرداری ، نواز شریف اور فضل الرحمان کاآپس میں کیا نظریہ ہے ، یہ اس لئے اکھٹے ہورہے ہیں کہ ان کے ساتھ کوئی این آر او ہوجائے ، ان کا مقصد ہی این آر او کے سوا کچھ اور نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف خاندان کواب سعودی عرب میں اہمیت نہیں رہی اور نہ ہی سعودی حکومت پر نواز شریف اور زرداری کا کوئی اثر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تمام تر حکمت عملی اورحکومت پردباﺅ این آراو لینے کی کوشش ہے لیکن عمران خان کسی کواین آر او نہیں دیں گے ، وہ حکومت چھوڑ دیں گے لیکن بلیک میل نہیں ہونگے ، احتساب کا عمل منطقی انجام تک پہنچے گا ۔آئی جی اسلام آباد کے حوالے سے سوال پر فواد چودھری نے کہاہے کہا آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا اعظم سواتی کے
واقعہ سے کوئی تعلق نہیں تھا ، ان کوتبدیل کرنے کے حوالے سے اقدامات ایک ہفتہ قبل شروع ہوچکے تھے ،وزیر اعظم کے پاس آئی جی کوبدلنے کا اختیار اور وہ بدلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی ایس پی اور ڈی سی کویہ اختیار نہیں ہے کہ وہ کسی عوامی نمائندے کا فون نہ سنے ،اگر یہ نہیں ہونا تو پھر الیکشن کرانے کی ضروت ہی کیاہے ؟ویسے ہی یہاں اشرافیہ کی حکومت قائم کردیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جس معاشی بحران کا شکار ہے اس کی ذمہ دار نوازشریف کی حکومت ہے ، ہم ایک شفاف حکومت دینا چاہتے اور اسی پالیسی پر ہماری تمام وزارتیں آگے بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی پیکج کے بعد آگے مزید دو بڑے پیکجز آرہے ہیں جن سے معیشت کوبہتر کرنے میں مدد ملے گی ، ہماری نوازشریف کے ساتھ کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے بلکہ ہم پاکستان کے خزانے کے ساتھ جوکھلواڑ کیاگیاہے اس کا جواب چاہتے ہیں۔