سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں فرضی جھڑپوں میں 2 افراد شہید جبکہ پولیس اسٹیشن پر حملے میں ایک فوجی اور2 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔
گزشتہ روز نائدکھے منزپورہ بانڈی پورہ میں فورسز نے بستی کو گھیرے میں لے لیا اور فائرنگ شروع کردی، فرضی جھڑپ میں 2 نامعلوم جنگجوؤں اور فوجی اہلکار چندرا شیکھرکی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا، مشتعل افراد نے فورسز پر پتھراؤ کیا اور جواب میں فورسز نے آنسوگیس اور پیلٹ گن کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں4 مظاہرین زخمی ہوگئے، ان میں سے12 سالہ لڑکے کی آنکھ میں پیلٹ لگا جسے اسپتال پہنچادیا گیا، تجر شریف سوپور میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک جنگجو کوگرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
کرالہ گنڈ لنگیٹ ہندواڑہ پولیس اسٹیشن پر شدید فائرنگ کی گئی، کولگام بازار میں پولیس اہلکاروں پر مسلح افراد کے حملے میں2 اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جن کی شناخت ہیڈ کانسٹبل تنویر احمد لون اور کانسٹبل جلال الدین کھانڈے کے نام سے ہوئی۔ زخمی کانسٹبل شمس الدین کو نازک حالت میں سری نگر منتقل کیا گیا۔ سری نگر، بارہ مولہ، سوپور، بانڈی پورہ، کپواڑہ، پلوامہ، اننت ناگ اور شوپیاں کے درجنوں علاقوں میں آزادی جلوس نکالے گئے، پولیس اور فورسز کے ساتھ مظاہرین کی جھڑپوں کے دوران آنسوگیس کی شیلنگ سے 6 مظاہرین زخمی ہوگئے۔
مقبوضہ کشمیر میں ہائیکورٹ نے انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز پر عائد کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم قرار دیتے ہوئے فوری رہائی کے احکام دیے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کنٹرول لائن پر گزشتہ2 ماہ سے جاری شدید گولہ باری اور اس کے نتیجے میں انسانی جانوں کے اتلاف پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک تنازعکشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کا خطرہ بدستور قائمرہے گا۔