اسلام آباد (ویب ڈیسک) چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ سے پاکستان میں 2030ء تک روزگار کے 7 لاکھ سے زائد نئے مواقع پیدا ہوں گے جس سے غربت کی شرح میں کمی اور بیرزگاری کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ سی پیکسکرٹریٹ کے حکام کے مطابق سی پیک روٹ کے دونوں اطراف میں انڈسٹریل زون کے قیام جس میں کیٹرنگ، خام مال کی پروسیسنگ، کارگو ٹرانسپورٹیشن، مینوفیکچرنگ وغیرہ سمیت مختلف کیٹیگری کی انڈسٹری شامل ہے، میں لاکھوں مقامی لوگوں کو روزگار بھی میسرآئیں گے۔ انہوں نے بتایاکہ سی پیک سنٹر فار ایکسی لینس کے سروے کے مطابق انڈسٹریل زونز میں تقریباً 12 لاکھ لوگوں کو روزگار کے مواقع میسرآئیں گے۔ انہوں نے بتایاکہ سی پیک خطے کی مشترکہ ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے اور پاکستان مستقبل میں سی پیک منصوبہ کی تکمیل کے بعد اپنے جغرافیائی محل وقوع کے باعث یورپ اورایشیائی ممالک کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گا جس سے خطے کی تجارت ،اقتصادی اور سماجی روابط میںاضافہ کرنے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی طور پرمستحکم پاکستان ہی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو شکست دے سکتا ہے جس سے خطے کے علاقائی امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کو یقینی بنایاجا سکتا ہے۔ پاکستان میں اقتصادی و صنعتی ترقی کیلئے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مشترکہ حکمت عملی سے ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی اور دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے باہمی روابط کو بھی فروغ دیا جارہا ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو چین اور وسطی ایشیا کے جوڑنے کا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے یہ منصوبہ نئی سرمایہ کاری، نئی مارکیٹ اور نئے راستے کھول رہا ہے۔ شنگھائی میں بین الاقوامی برآمدی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نمائش میں شرکت میرے لیے باعث اعزاز ہے اور جس انداز سے چین کی حکومت نے ہمارا خیر مقدم کیا اس پر ہم شکر گزار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان میں قراقرم ہائی وے سی پیک کے جدید ہائی ویز کے نیٹ ورک کا حصہ ہے جو گوادر کی بندرگاہ سے جوڑتے ہیں اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا نقطہ آغاز ہے جس کے اثرات نہ صرف پاکستان میں پڑیں گے بلکہ خطے کی تمام معیشتوں پر بھی اس کے اثرات ہیں’۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘سی پیک دوریوں اور لاگت کو کم کرے گا اور اہم ضروری وسائل پیدا کرنے اور صارفین کے لیے نئی اشیا کی پیداوار میں اضافہ کرے گا’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘سی پیک چین اور مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا سے منسلک کرنے کا ایک میکنزم ہے، یہ تازہ سرمایہ کاری، نئی مارکیٹ اور نئے راستے کھول رہا ہے’۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی منشور کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘میری جماعت پی ٹی آئی نے انتخابات میں تبدیلی کے لیے مہم چلائی اور اب ہم اقتدار میں ہیں اور موثر اصلاحات کر رہے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم شفافیت اور احتساب کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں، کاروبار اور حکومت چلانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں’۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘ہم پاکستان میں وسائل سے مالامال ہیں جس میں زرخیز زمین، 12 کلامیٹک زونز پر مشتمل ایک زمین ہے’۔ انہوں نے کہا کہ ‘ہم ٹیکسٹائل، کھیلوں اور انجینئرنگ کی اشیا، آئی ٹی کی خدمات اور سرجیکل آلات سمیت میڈیکل ٹیکنالوجی بھی بنا رہے ہیں’۔