بغیر کاٹے محض انگلیوں کی چوٹ سے کسی تربوز کے میٹھا ہونے کا راز جان لیا گیا
لاہور (یس اُردو ) رمضان کا مہینہ چل رہا ہے اور تربوز آج کل عام دستیاب پھل ہے جو افطار کے دوران پیاس کی شدت کو ختم کر دیتا ہے۔مگر ایک تربوز کو خریدنا کسی رسکی سرمایہ کاری سے کم نہیں کیونکہ عام طور یہ بہت بڑے ہوتے ہیں اور اگر پھل فروش کاٹ کر نہ دکھائے تو جاننا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے کہ اندر پھل کیسا ہوگا ۔ تاہم اگر آپ میٹھا اور پکا ہوا تربوز خریدنا چاہتے ہیں تو آپ چند چیزوں کے بارے میں جان لیں تو آپ پھل کو کاٹ کر دیکھے بغیر بھی اس کے بارے میں درست بتاسکتے ہیں ۔ کسی تربوز کے پکے ہوئے اور کھانے کے قابل ہونے کی سب سے بڑی نشانی اس پر موجود ایک نشان یا دھبہ ہوتا ہے ۔ ہر اچھے تربوز میں ایک زرد پیلے رنگ کا دھبہ چھال پر موجود ہوتا ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ پکا ہوا اور میٹھا ہے تاہم اگر یہ نشان زردی مائل سبز یا سفید ہو تو اس کا مطلب ہے کہ یہ تربوز کھانے کے لیے ابھی پکا نہیں ۔ اچھے تربوز کی ایک اور نشانی اس کا وزن ہوتی ہے۔ اگر آپ تربوز کو اٹھائیں اور وہ بہت وزنی محسوس ہو یعنی دیکھنے کے مقابلے میں زیادہ بھاری محسوس ہو تو سمجھ لیں کہ آپ نے درست پھل کو چن لیا ہے ۔ تربوز جتنا وزنی ہوگا اتنا ہی زیادہ اچھا ہونے کا امکان ہے ۔ تربوز کو لینے سے پہلے ہلکے سے ہاتھ سے بجا کر دیکھیں اور اگر وہ آواز کرخت یا کسی چیز کو ٹھونکنے جیسی لگے تو پھل کو مسترد کردیں تاہم اگر یہ آواز ایسی ہو جیسے تاروں کو چھیڑا گیا ہو تو اس چن لیں ۔ اگر ایک تربوز ان تینوں ٹیسٹوں میں کامیاب ہوجائے تو وہ یقیناً آپ کی افطار کا ذائقہ دوبالا کردے گا ۔