تیزی سے چارج اور 3 گنا زیادہ بجلی بچانے والی بیٹری تیار
یونیورسٹی آف ٹیکساس آسٹن میں لیتھیم آئن بیٹری کے موجد اور 94 سالہ تحقیق کار جان گڈاینف کی رہنمائی میں دوسرے ماہرین نے مکمل طور پر سالڈ اسٹیٹ مادّوں والی ایسی بیٹری تیار کرلی ہے جس کے برقیرے (الیکٹروڈز) شیشے پر مشتمل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بیٹری زیادہ لمبے عرصے تک کارآمد رہنے کے علاوہ ہزاروں مرتبہ ری چارج بھی کی جاسکتی ہے جب کہ اس کی تیاری میں درکار مادّے بھی خاصے کم خرچ ہیں۔جان گڈاینف ضعیف العمری کے باوجود بھی یونیورسٹی آف ٹیکساس آسٹن میں مختلف تحقیقی گروپوں کی نگرانی کررہے ہیں۔
تیزی سے چارج ہونے اور کم جگہ میں زیادہ چارج محفوظ کرنے کی صلاحیت کے باعث یہ مستقبل میں اسمارٹ فونز، ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپ کمپیوٹرز وغیرہ کو جلدی چارج ہوجانے اور لمبے عرصے تک چارج رہنے کے قابل بنائے گی۔ علاوہ ازیں اسی ٹیکنالوجی کی مدد سے بڑی بیٹریاں بھی بنائی جاسکیں گی جن کے باعث آنے والے برسوں میں ایک مرتبہ چارج ہونے کے بعد طویل فاصلوں تک سفر کرنے والی برقی کاریں بھی تیار ہوسکیں گی۔تجربات کے دوران اس بیٹری کو 1200 مرتبہ چارج اور ڈسچارج کیا گیا جس کے بعد بھی اس کے الیکٹروڈز کی کارکردگی پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ اسے ایجاد کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ سالڈ اسٹیٹ بیٹری منفی 20 ڈگری سینٹی گریڈ پر بھی بخوبی کام کرسکتی ہے یعنی اسے انتہائی سرد ماحول میں بھی استعمال کیا جاسکے گا۔اس ایجاد کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’انرجی اینڈ اینوائرونمنٹل سائنس‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں جب کہ یونیورسٹی آف ٹیکساس آسٹن میں آفس آف ٹیکنالوجی کمرشلائزیشن نے اس بیٹری کے لیے پیٹنٹ کی درخواست بھی دائر کردی گئی ہے۔
دوسری جانب اس ٹیکنالوجی کو تجارتی پیمانے پر متعارف کروانے کے لیے مختلف اداروں سے رابطے شروع کردیئے گئے ہیں تاکہ اس مقصد کے لیے مطلوبہ سرمایہ حاصل کیا جاسکے۔