کراچی………کراچی میں سوائن فلو سے بچائو کیلئے جاری کیے گئے الرٹ کا کوئی فائدہ نہیں ہوا،نجی اسپتال میں اس وبا کا شکار ایک اور مریض جان کی بازی ہار گیا،شہر میں سوائن فلو کے باعث دو ہفتوں کے دوران یہ تیسری ہلاکت ہے۔
سوائن فلو،افریقا میں سر اُٹھانے والی جان لیوا وبائی بیماری، جو سور سے کسی انسان کو لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے افریقا سے نکل کر امریکا، پھر یورپ اور اب ایشیا تک آپہنچی ہے۔ پاکستان میں اس بیماری کی حالیہ لہر سے پنجاب سب سے زیادہ متاثر ہے، جبکہ سندھ میں بھی اس ہلاکت خیز وبا نے سر اُٹھانا شروع کردیا ہے۔ خطرے کی گھنٹی کراچی میں بھی بج رہی ہے جہاں سوائن فلو کے باعث صرف 14 دن میں 3 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ہفتہ 13 فروری کو 65 سالہ سراج الحسن جان کی بازی ہارا۔سراج الحسن کو شدید سردرد اور بخار کی کیفیت میں 9 فروری کو نجی اسپتال لایا گیا جہاں خون کے نمونے لینے اور مختلف ٹیسٹوں کے بعد ان میں سوائن فلو کی تصدیق ہوئی۔ انہیں بچانے کی سرتوڑ کوشش کی گئی تاہم وہ جاں بحق ہوگئے۔اس سے پہلے یکم فروری کو شہر میں سوائن فلو سے دو مریض جاں بحق ہوئے جن میں ایک سالہ سلمیٰ اور 83 سالہ امین باوانی شامل ہیں۔ اس سال ملک بھر میں سوائن فلو سے 25 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جن میں سے 22 کا تعلق پنجاب سے ہے۔محکمہ صحت کی جانب سے 13 جنوری کو سوائن فلو الرٹ جاری کیا گیا تھا جس کے تحت اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈ اور آگاہی سمینار کرانے کے احکامات دئیے گئے تھے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سوائن فلو سے بچنے کیلئے صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے،دن میں کئی بار ہاتھ، منہ دھوئیں اور نزلہ کھانسی ہونے کی صورت میں ہاتھ ملانے اور بھیڑ میں جانے سے گریز کریں۔