اسلام آباد (یس ڈیسک) سوئس مقدمات میں سوئس حکام کو دوسرا خط لکھنے سے متعلق درخواست کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی۔
مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو عدالت کے حکم پرسوئس حکام کو خط نہ لکھنے پر توہین عدالت کی سزا ہوئی۔ راجہ پرویز اشرف نے سوئس حکام کو خط لکھ کر عدالتی حکم کی تعمیل کر دی۔
اس موقع پر درخواست گزار محمود اختر نقوی نے کہا کہ پہلے خط کے بعد حکومت نے سوئس حکام کو دوسرا خط لکھ کر پہلے خط کے اثر کو زائل کر دیا۔ دوسرا خط لکھنے سے عدالتی حکم کی توہین ہوئی ہے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ نے حکومت کو سوئس حکام کو دوسرا خط لکھنے سے نہیں روکا تھا۔ دوسرا خط لکھنے سےعدالت کی حکم عدولی نہیں ہوئی، توہین عدالت کا کیس نہیں بنتا۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مزید کہا کہ سوئس حکومت نے یہ مقدمات خود کھولے اور بند کئے، یہ سوئس حکومت کا صوابدیدی حق ہے کہ اس کیس کو چلائے یا نہ چلائے۔ عدالت نے کیس نمٹا دیا۔