اوسلو (سید علی حسین) ناروے سماجی شخصیت سید ابرارحسین شاہ جو گذشتہ دنوں پاکستان کے دورے پر تھے، نے اپنے پاکستان میں قیام کے دوران معروف سماجی شخصیت سید مشتاق شاہ نقوی المعروف آغاجان سے ان کی رہائشگاہ ’’ڈیرہ مشتاق شاہ‘‘ پر ملاقات کی اور ان کی طرف سے کھانے کی دعوت میں بھی شریک ہوئے۔ ملاقات کے دوران ناروے میں پاکستانیوں کے حالات، پاکستان میں لوگوں کے مسائل اور دیگرامور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ سید مشتاق شاہ ایک ایسی عظیم شخصیت کے مالک ہیں،
جو ناروے میں رہ کربھی اپنے وطن پاکستان کو نہیں بھول پائے۔ وہ تیس چالیس سال ناروے میں رہے اور اب ریٹائرڈہونے کے بعد پاکستان منتقل ہوگئے ہیں۔ سید مشتاق شاہ کی ناروے میں بھی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ان کا شمار انجمن حسینی ناروے کے بانیوں اور ان ابتدائی اراکین میں ہوتاہے جنھوں نے اس ادارے کو بنایااورہمیشہ اس کے اراکین کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔ انھوں نے اپنے ناروے کے سماجی تجربات سے کہوٹہ کے نزدیک کلرسیداں روڈ پر واقع اپنے آبائی علاقے کو بہت فائدہ پہنچایا۔
ذاتی اخراجات سے ان کے سماجی کاموں میں مین روڈ سے گاوں تک ایک سڑک تعمیر، گاوں کی گلیوں کی پختگی، قبرستانوں و دیگر وقف املاک کی مرمت، میں روڈ کے ساتھ ساتھ متعدد بس سٹاپوں کی تعمیر وغیرہ وغیرہ شامل ہے۔ ان دنوں وہ اپنے علاقے میں گرلز ہائی سکول کی تعمیرکے لیے کوشاں ہیں۔ ان سماجی فلاحی اورانسانی خدامت کے کاموں پر انھوں نے اپنی ذاتی رقوم میں سے بڑی مقدار میں پیسہ خرچ کیااوران اخراجات کا اندازہ پانچ سے چھ ملین نارویجن کراون تک لگایاجاسکتاہے۔ کہوٹہ میں ڈیرہ مشتاق شاہ ان کے نام سے منسوب ہے اور وہاں کی ایک جانی پہنچانی جگہوں میں اس کا شمار ہوتاہے۔ ناروے میں ان کا اچھاخاصاحلقہ احباب ہے لیکن وہ اب ناروے چھوڑ چکے ہیں۔ ویسے بھی مزہ تب ہی آتاہے کہ جب انسان بھرامیلہ چھوڑ کر چلا جائے۔