جرمنی (APNAانٹرنیشنل نیوز/انجم بلوچستانی) برلن بیورو کے مطابق پاکستان کے مایہ ناز مصور،دانشور،انسانی حقوق کے علمبردار،سماجی کارکن ورہنما جمی انجینئر نے سفیر پاکستان سید حسن جاوید کی دعوت پر برلن کادورہ کیا،جہاں انہوں نے سفا رتخانہء پاکستان کی جانب سے ١٢اکتوبر ٢٠١٥ء کی سہ پہر منعقد کی جانے والی تقریب میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کیا اور انکے سوالوں کے جواب دئے،اس سے قبل سفیر پاکستان نے ان کا تعارف کرواتے ہوئے انکی سماجی و رفاہی خدمات کا تذکرہ کیا اورانکی زندگی کے چند اہم واقعات پر روشنی ڈالی۔
تقریب کی نظامت سفارتخانہ کے تھرڈ سکریٹری نعمان جاوید خان نے کی۔جمی انجینئر نے اپنی ذاتی زندگی کے چندپہلئوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ” انکا تعلق لورالائی،بلوچستا ن سے ہے،جہاں انہوں نے ایک پارسی گھرانے میں آنکھ کھولی۔وہ بچپن میں گردوں کی بیماری میں مبتلا ہوئے اور ڈاکٹروں نے جواب دے دیا۔مگر اللہ کے فضل سے انکے دونوں گردے، جو فیل ہوگئے تھے،خودبخود ٹھیک ہوگئے۔ان کی نئی زندگی اللہ کی د ی ہوئی ہے،لہٰذا وہ اسے اللہ کے بندوں کی خدمت میں صرف کر رہے ہیں۔”
انہوں نے اب تک اپنے مختلف پروجیکٹس کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ”وہ پاکستان کا پہلا”جوڈیشنل کمپلیکس”کراچی کی سینٹرل جیل میں مکمل کرواچکے ہیں اور اب تمام قیدیوں کے مقدمات عدالتوں کے بجائے بوقت ضرورت جیل میں ہی سنے جا سکتے ہیں۔’ ‘اسپیشل بچوں کے پروجیکٹ” میں ایسے بچوں کو گھر سے نکال کر کھلے مقامات، ہوٹلوں، گورنر ہائوس ،سینما گھروں میں لے جایا گیا،حتیٰ کہ نابینا بچوں کی خواہش پرانہیں بھی فلمیں سننے کا موقعہ ملا اور ان والدین کی حوصلہ افزائی ہوئی،جو بچوں کو گھر سے باہرلے جاتے ہوئے شرماتے تھے انکے علاوہ ”بیوہ عورتوں کی مدد” اور”قیدیوں کی فلاح” جیسے کئی منصوبے،ان کی نگرانی میں پایہ تکمیل کو پہنچے اور کئی زیر تکمیل ہیں۔”
انکا لیکچر انتہائی انہماک، دلچسپی اورتوجہ سے سنا گیا۔سوال و جواب کی نشست میںمنہاج پیس اینڈ اینٹی گریشن کونسل برلن کے صدر محمد ارشاد کے ملکی حالات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے جمی انجینئر نے کہا کہ”ان کی زیادہ توجہ سماجی بہبود کے کاموں کی طرف رہتی ہے،تاہم وہ ملک میں ہونے والے جرائم اور دہشت گردی کے خلاف جنرل راحیل شریف کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔”
انہوں نے پی پی پی جرمنی کے رہنماطارق محمود اعوان کے پاکستان میں چائلڈ لیبر کے بارے میں سوال پراظہار خیال کرتے ہوئے کہ” میں بھی اسکے خلاف ہوں، مگر میرے نزدیک اس بچہ پر کام کی پابندی سے قبل اسکے خاندان کی کفالت کے بارے میں کوئی حل تلاش کرنا ضروری ہے۔ کوئی بھی بچہ اپنی خوشی سے اسکول جانے کے بجائے سڑکوں ،ہوٹلوں، پارکوں اور بھٹیوں میں کام نہیں کرنا چاہتا ، مگر اپنے خاندان کو بھوک سے بچانے اور دو وقت کی روٹی مہیا کرنے کے لئے وہ ہر سخت کام کے لئے مجبور ہے۔ہم سب کو مل کر ایسے بچوں اور ان کے نادار اہل خانہ کی مدد کے لئے عملی اقدامات کرنے ہوں گے،کیونکہ چائلڈ لیبر بہر حال بچوں پر زیادتی ہے۔”
یشین پیپلز نیوز ایجنسی انٹرنیشنل کے ایڈیٹر انچیف پرنس انجم بلوچستانی نے جمی انجینئر کے مستقبل قریب میںارادوں اور منصوبوں کے بارے میںدریافت کیا اوریہ دعا مانگی کہ” اللہ کرے کہ پاکستان میںستار ایدھی،جے سالک،انصاربرنی اور جمی انجینئر جیسے لوگوں کو صحیح مقام ملے اور وہ دیگرمحب وطن،قابل اور بے لوث افراد کے ساتھ مل کر کوئی”تھنک ٹینک” بنا سکیں، جو پاکستان کو درست سمت پر گامزن کر سکے۔” جسکے جواب میں جمی انجینئرنے بتایا کہ ” وہ ہر ملک میں جا کر وہاں کے رہنمائوں کی تصویر کشی کا ارادہ رکھتے ہیں۔جس طرح ”جاوید نامہ” میں انکی بنائی ہوئی تصاویر تاریخ کا حصہ بن چکی ہیں اسی طرح وہ غیر ممالک میں پاکستان کا نام روشن کرکے انکی تاریخ کا حصہ بننا چاہیں گے۔”
جمی انجنیئر وہ پہلے پاکستانی مصور ہیں،جو آٹھ ماہ کے عرصے میںپاکستان کے علاوہ چار ممالک میںاپنی تصاویر کی پانچ نمائشیں کر چکے ہیں۔ آخر میں سفیر پاکستان نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، جس کے بعدانکی توا ضع سموسوں، پکوڑوں،کھیر،گرم اور ٹھنڈے مشروبات سے کی گئی۔