counter easy hit

سانحہ کربلا تسلیم ورضا کے پیکر امام حسین علیہ السلام کی قربانی تاریخ انسانی کا ایسا روشن باب ہےجوصبح قیامت تک انسانیت کو کلمہ حق، حریت فکر، اورجذبہ آزادی اظہار کی قوت بخشتا رہیگا، سید کفایت نقوی

سانحہ کربلا تسلیم ورضا کے پیکر امام حسین علیہ السلام کی قربانی تاریخ انسانی کا ایسا روشن باب ہےجوصبح قیامت تک انسانیت کو کلمہ حق، حریت فکر، اورجذبہ آزادی اظہار کی قوت بخشتا رہیگا، سید کفایت نقوی

پیرس؍اسلام آباد(ا یس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے سینئر نائب صدر سید کفایت حسین نقوی نے محرم الحرام کے حوالے سے اپنا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کربلا تسلیم ورضا کے پیکر امام عالی مقام امام حسین علیہ اسلام کی قربانی تاریخ انسانی کا ایسا روشن باب ہےجو صبح قیامت تک انسانیت کو کلمئہ حق ۔ حریتِ فکر اور جذبہ آزادی کے اظہار کی قوت بخشتا رہے گا نواسئہ رسول حضرت امام حسین ؑ اور ان کے اصحاب نے اپنا سب کچھ قربان کرکے اسلام کے بنیادی اصولوں کو ہمیشہ کے لئے تحریف و تبدیلی سے محفوظ کردیا حضرت امام حسین ؑ اور ان کے اہل و عیال و اصحاب کی شہادت کا یہ سانحہ عظیم اپنے دامن میں دنیا بھر کے انسانوں کے لئے اور بالخصوص مسلمانوں کے لئے اعلیٰ کردار و عمل کی بے شما ر مثالیں سمیٹے ہوئے ہے امام عالی مقام نے اس بے مثال قربانی کے ذریعے حق و صداقت کی جو شمع روشن کی ہے وہ پوری بنی نو انسانیت اور مسلمانانِ عالم کے دلوں میں تا ابد روشن رہے گی ۔

امام عالی مقام حضرت امام حسین ؑ نے دنیا کو دکھا دیا کہ صبر کی قوت تسلیم و رضا کی کیفیت، ایمان کی حرارت موجو د ہو اور احکامِ الٰہی کی عملی شہادت پیش کرنا مقصود ہو تو فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے سرکارِ دو عالم ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے جس ہستی کے بارے میں فرمایا تھا کہ حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں وہی حق و باطل کی تصویر کے ہر رنگ کے فرق کو نمایاں کرکے یہ بتا سکتا تھا کہ کامیابی صرف وقتی اور ظاہری فتح کا نام نہیں آخری نتیجے میں یہ اﷲ کی راہ پر چلنے والوں کا مقدر بنتی چاہے وہ وقتی طور پر مغلوب نظر آتے ہوں یوں راہِ حق میں شروع کیئے جانے والا وہ سفر جو بظاہر مدینہ سے شروع ہو کر کربلا میں ختم ہوا آج بھی جاری ہے ہر سال طلوع ہونے والا محرم کا چاند جہاں اُمت کے دلوں میں غمِ حسین کو تازہ کرتا ہے وہاں اسے ہر دور کے کربلا سے بز آزما ہونے کا حوصلہ بھی عطا کرتا ہے آج عالم اسلام کو عالم کفر کی جن مسلسل سازشوں کا سامنا ہے وہ آج اپنی انتہا کو پہنچی ہوئی ہیں دنیا بھر کے مسلمانوں خاص طور پر وطنِ عزیز کے حکمرانوں اور عوام کو باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا کہ جو مشترکہ غم تمام مسالک کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ جوڑنے کا ذریعہ ہے اسے پارہ پارہ کرنے کے لئے کس قسم کی سازشیں ماضی میں بھی اور آج بھی کی جارہی ہیں ان کو نا کام بنانے کے لئے کیا حکمتِ عملی اختیار کرنی چاہیے ۔۔

حضرت امام حسین ؑ کا مدینہ تا کربلا کا سفر کا مقصد بھی یہی تھا کہ نانا کی اُمت کے شیرازے کو بکھرنے سے بچایا جائے شبِ عاشور کے خطاب سمیت آپکے تمام خطبات سے واضح ہے کہ آپ اُمت کو افہام و تفہیم کا درس دے رہے ہیں ، سمجھا رہے ہیں کہ باہمی معاملات میں تلوار کا ستعمال مسائل کو الجھا دیتا ہے ۔ علمأ خطبٔادانشور اور صاحبانِ علم امام عالی مقام حضرت امام حسین ؑ کے اس پیغام کی روشنی پھیلا کر تمام سازشوں اور فرقہ پرستی کا پردہ چاک کر سکتے ہیں جس نے اُمتِ مسلمہ خاص طور پر وطنِ عزیز کو کئی گھمبیر مسائل سے دو چار کر رکھا ہے

یہ بات قابل غور ہے کہ بیشتر مسلم ممالک میں بھی محرم کے جلوس سمیت غم حسین کی مجالس عزا کا اہتمام کیا جاتا ہے مگر وہاں افسوس ناک واقعات رونما نہیں ہوتے جو ہمارے ملک پاکستان میں نظر آتے ہیں بھارت جہاں ہندو اکثریت اور مسلمان اقلیت میں ہیں وہاں پر سرکاری طور پر محرم کے جلوسوں اور مجالسِ عزا کے نہ صرف بہترین انتظامات کئے جاتے ہیں بلکہ ان ایامِ عزا کا احترام بھی کیا جاتا ہے یہ کتنی عجیب اور افسوس ناک بات ہے کہ پاکستان جو کہ اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آیا اور شہیدانِ کربلا حضرت امام حسین ؑ کا کردار تمام مسلمانوں کے لئے مثالی حیثیت بھی رکھتا ہے اور سردار جوانان رتبہ رکھنے کے باعث جس کا احترام سب کے عقیدے کا حصہ ہے ۔ اس کے یومِ شہادت پر امن و امان بر قرار رکھنے کیلئے غیر معمولی نو عیت کے انتظامات کئے جانا تمام اہلِ وطن کے لئے ایک سوالیہ نشان ہے ؟ جبکہ ہمارے مذھب اسلام کا طرّہ امتیاز رواداری امن و آشتی اور بھائی چارگی ہے۔ اسلامی معاشروں میں تو دیگر مذہبی اقلیتوں کو بھی مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے آج کے حالات کے پیش نظر مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے باہمی اتحاد و اتفاق اور باہمی و یگانگت کیساتھ ان سازشوں کو کیوں ناکام نہیں بنا سکتے مجموعی طور پر عالمِ اسلام اور بالخصوص پاکستان جن کی زد میں ہے ایّامِ عزا میں ہمیں شہدائے کربلا کی یاد مناتے ہوئے علامہ اقبال کے اس فکر انگیز شعر کو اپنے قلب و ذہن کی جلا کے لئے بطور خاص پیش نظر رکھنا چاہیے ۔

SYED KIFAYAT HUSSAIN NAQVI, SENIOR, VICE, PRESIDENT, PPP, FRANCE, MESSAGE, ON, MOHARRAM UL HARAAM

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website