کراچی(ویب ڈیسک) نیب نے ملیر ندی کی سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو کلین چٹ دے دی۔ سندھ ہائی کورٹ میں سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کے خلاف ملیر ندی کی سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران نیب پراسکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے، اس لئے ان کے خلاف ملیر ندی میں غیر قانونی الاٹمنٹ کی انکوائری ختم کردی ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے نیب کے بیان کے بعد قائم علی شاہ کے خلاف انکوائری کی درخواست نمٹاتے ہوئے ان کی زرضمانت واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ نیب پہلے تحقیقات مکمل کرے بعد میں لوگوں کو گرفتار کرے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے پیپلز پارٹی میں فارورڈ بلاک بنانے والوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے والے گم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی سے لوگوں کو الگ کی جاسکتا ہے لیکن اس سے ہوگا کیا؟ پیپلز پارٹی پھر پوری طاقت سے واپس آئیگی اور فارورڈ بلاک بنانے والے گم ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں فاورڈ بلاک کی باتیں پرانی ہیں جو بھی پیپلزپارٹی سے الگ ہوئے ، اب وہ کہاںہیں ؟ ان کا کہناتھا کہ پیپلز پارٹی سے جو الگ ہوا ، اس کی کوئی حیثیت نہیں رہی۔ واضح رہے کہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ ہ سندھ میں 27 ارکان پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار ہے، جس میں تھرپار کر اور نواب شاہ کے ایم پی ایز بھی شامل ہیں۔ اس میں مخدوم فیملی اور نادر مگسی کا نام بھی سامنے آ رہا ہے۔27 ارکان پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار مراد علی شاہ کی گرفتاری کا انتظار کر رہا ہے.انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ اگر مراد علی شاہ گرفتار ہو جائیں تو سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہی نہ رہے کیونکہ 27اراکین صوبائی اسمبلی پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار ہو چکا ہے اور جیسے ہی مراد علی شاہ گرفتار ہوتے ہیں یہ گروپ پیپلز پارٹی چھوڑ کر الگ ہو سکتا ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت نہیں رہے گی ایسی صورت میں آصفہ بھٹو زرداری سندھ میں اپوزیشن لیڈر بنیں گی۔اس حوالے سے سینئیر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نےبھی کہاہے کہ آئندہ تین ماہ میں ملک میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے کیونکہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہو گئی ہے اور وہ اب مسئلہ کشمیر کو سامنے رکھ کر حکومت چلا رہے ہیں