برسلز (پ۔ر) پاکستان یونین ناروے نے کشمیر کونسل یورپ (ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید کو یورپ میں مسئلہ کشمیر پر انکی ایک عرصے سے جاری جدوجہد کے صلے میں ایک خصوصی ایوارڈ سے نوازا ہے۔
یہ ایوارڈ پاکستان یونین ناروے کے یوم پاکستان کے حوالے سے اوسلو میں منعقد ہونے والے سالانہ پروگرام کے دوران دیاگیا۔تقریب میں نارویجن اورنارویجن پاکستانیوں کی بڑی تعدادموجودتھی۔اس موقع پرناروے کے جواعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے ان میں لورنسکگ علاقے کی میئرراگن ہیلڈ برگہائیم، سابق وزیرانصاف و قانون اووڈ اینار ڈورم اور اوسلوسٹی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے اقتصادی امورفورڈے یاکوبسن قابل ذکر ہیں۔
پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے یہ ایوارڈعلی رضاسیدکو سپرد کرتے ہوئے ان کی کشمیرکے حوالے سے خدمات کو سراہا۔انھوں نے کہاکہ ہماری یونین نے علی رضاسیدکو مسئلہ کشمیر خصوصی اس تنازعے کے پرامن حل کو اجاگرکرنے اور مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام کی آوازکو یورپ میں اٹھانے پر یہ ایوارڈدیاہے ۔ ایوارڈ وصول کرنے کے بعد علی رضاسید نے اس بین الاقوامی تقریب کے خطاب کے دوران چوہدری قمراقبال کی سربراہی میں پاکستان یونین ناروے کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ ہم آپ کے شکرگزار ہیں کہ آپ نے کشمیریوں کے درد کو محسوس کرتے ہوئے کشمیرکونسل ای یو کی جدوجہد کوایک خصوصی ایوارڈ کے لیے ذریعے سراہا ہے۔
علی رضاسید نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ کشمیرکے عوام پرحالیہ دنوں ظلم و ستم خاص طورپرپرامن مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔کشمیرکونسل ای یوکے چیئرمین نے کہاکہ ہم بھارتی مظالم اور کشمیرکی آزادی کے لیے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ بھارت اس وقت کشمیریوں پر سنگین جرائم میں ملوث ہے اور ہم بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرناچاہتے ہیں۔ بھارت ایک طرف جمہوریت کی بات کرتاہے لیکن اس نے کشمیریوں کی آزادی اور جمہوری حقوق کوصلب کر رکھا ہے۔
انھوں نے زوردے کر کہا کہ کشمیر کی آزادی تک پرامن جدوجہد جاری رہے گی اور ایک دن یہ جدوجہدضرور اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی۔علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال پر سخت تشویش ظاہرکی اور عالمی برادری خاص طورپریورپی یونین سے اس مسئلے پر خصوصی توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی تشویش ناک ہو رہی ہے اور بڑی تعدادمیں کشمیری بھارتی مظالم کا شکارہوئے ہیں۔ حالیہ دنوں کے دوران ایک سو کے قریب افرادشہید اور بڑی تعدادمیں زخمی ہوئے ہیں۔چارسو کے قریب افرادایسے ہیں جو بھارتی فوج کی طرف سے پیلٹ گن کے استعمال سے نابیاہوچکے ہیں۔انھوں نے ناروے کی حکومت سے بھی مطالبہ کیاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے اور مسئلہ کشمیرکے منصفانہ حل میں اپنا کردار ادا کرے۔