لاہور: سیدہ کلثوم حئی نے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف سے خفیہ شادی کی خبروں کو مسترد کردیا ہے ان کا کہنا ہے کہ میں یہ بات واضح کرنا چاہتی ہوں کہ میری کبھی شہباز شریف سے کوئی شادی نہیں ہوئی۔ میری زندگی میں ایک ہی بار شادی ہوئی جو کہ مسٹر طارق عباس قریشی سے ہوئی ،جن سے میرے تین بچے بھی ہیں۔ 1999ء میں ہماری شادی ہوئی جبکہ 2012 میں علیحدگی ہو گئی تھی۔ کلثوم حئی کا کہنا تھا کہ اس کے بعد اس کے علاوہ زندگی میں میری کبھی دوبارہ شادی نہیں ہوئی۔کلثوم حئی کا کہنا تھا کہ میں اس قسم کی خاتون نہیں ہوں جو خفیہ شادی کرے۔کلثوم حئی اس سے قبل شہباز شریف سے خفیہ شادی کا انکشاف کرنے والے سینئیر صحافی و تجزیہ کارچوہدری غلام حسین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کر چکی ہیں۔
سیدہ کلثوم حئی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بے باک پروگرام میں چوہدری غلام حسین ، سعید قاضی، عارف حمید بھٹی اور صابر شاکر نے سراسر جھوٹ بولا ہے۔ انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں اس معاملے پر قانونی کارروائی کروں گی۔یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار چوہدری غلام حسین نے شہباز شریف کی سیدہ کلثوم حئی سے خفیہ شادی کا انکشاف کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ سیدہ کلثوم حئی جو کہ ایک بہت اچھے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، جب وہ سیکرٹریٹ میں تھیں تو ان کی پروموشن کی گئی تھی اور ان کی پاور میں بھی کافی اضافہ کیا گیا تھا کہ وہ کئی سینئیر افسران کو گھنٹوں اپنے آفس کے باہر بٹھائے رکھتی تھیں۔ پھر اچانک وہ منظر سے غائب ہو گئیں۔ ان کی سرکاری نوکری کے دوران ہی شہباز شریف سے ان کی شادی کی خبریں سامنے آتی رہیں لیکن ان خبروں کی ہمیشہ تردید کی جاتی رہی ہے۔ تاہم اب میرے پاس ایک گواہ ہے جس نے کہا ہے کہ اس نے شہباز شریف اور کلثوم حئی کی شادی کے نکاح نامے پر دستخط کیے ہیں۔
سینئیر صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا کہ میں نے کلثوم حئی سے جب شادی سے متعلق جاننا چاہا تو انہوں نے تردید کرنے کی بجائے کہا کہ آپ اس وقت یہ خبر اس لیے بریک کرنا چاہ رہے ہیں تاکہ شہباز شریف پاکستان واپس نہ آئے۔ ان کے ذہن میں عوام اور میڈیا کی جانب سے آنے والی تنقید کے وسوسے پیدا ہوں اور وہ لندن میں ہی رہ جائیں۔ چوہدری غلام حسین کا کہنا تھا کہ شادی کرنا کوئی بری بات نہیں مگر چھپانا بھی درست نہیں ہے۔ انہوں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے تو اس خوشی کی خبر میں عوام کو بھی شامل کرتے ہوئے سب کے سامنے اپنی شادی کو تسلیم کر لینا چاہئیے۔