ایتھنز (سکندرریاض چوہان ) گزشتہ شام برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف ایتھنز میں پاکستانی برادری نے امونیا اسکوائر تا پارلیمنٹ ہائوس احتجاجی ریلی نکالی، احتجاجی ریلی میں مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس میں برما میں مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف نعرے درج تھے
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کمیونٹی اتحاد کے سابق صدر جاوید اسلم آرائیں نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کو بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اگر عالمی طاقتیں برما میں ہونے والے قتل عام پر خاموش رہی یہ خونریزی تمام ممالک کو متاثر کرے گی
ریلی کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے صدرپاکستان کمیونٹی اتحاد یونان ملک عبد المجید ، ڈائریکٹرسطان باہو ٹرسٹ یونان علامہ شہباز احمد صدیقی ، خطیب مسجد و امام بارگاہ جعفریہ سید اختر حسین موسوی ، امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث یونان حافظ محمد اکرم ، صدر پاکستان تحریک انصاف یونا ن غلام حیدر سیال ،سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف یونان انعام الحق ٹیپو، سینئر رہنما پاکستان تحریک انصاف یونان ڈاکٹر عرفان الحق، صدر پاکستان مسلم لیگ (ضیا الحق)میاں سمیع الحق،سماجی کارکن بنگلہ دیشی کمیونٹی شاہ نور ، سماجی کارکن بنگلہ دیشی کمیونٹی سہیل وزیر ،صدر تحریک منہا ج القرآن یونان چوہدری محمد اسلم اور نمائندہ عزاخانہ گلزا زینب سید اشیر حیدرنے کہا کہ برما کے مسلمانوں کا قتل عام، اجتماعی قبروں کی دریافت اور ُانکے ساتھ غیر انسانی سلوک ناصرف مسلم امہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے
بلکہ یہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور مہذب دنیا کے چہرے پر بد نما داغ ہے،جو مسلمانوں پر جاری مظالم پر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے، اقوم متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کو برما کے مسلمانوں پر جاری مظالم کا نوٹس لینا چاہیئے،ہزاروں برمی مسلمان پناہ کی تلاش میں سمندر میں بھٹک رہے ہیں، مگر کوئی ملک انھیں قبول کرنے کیلئے تیار نہیں،برمی مسلمانوں کے قتل عام پر نام نہاد، این جی اوز اور سول سوسائٹی کی خاموشی سوالیہ نشان ہیں،عالم اسلام اور او آئی سی برما کے مسلمانو ں کی حالت زار پر رحم کھائیں، اقوام متحدہ اور برما پر دبا بڑھایا جائے تاکہ مسلمانوں کو برما سے بے دخل نہ کیا جائے
احتجاجی ریلی کا اختتام پارلیمنٹ ہائو س کیساتھ واقع یورپی یونین کے ریجنل ہیڈ آفس پر ہوا جہاں پاکستانی برادری کیجانب سے مذمتی قرارداد پیش کرنے کیساتھ یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ یونانی اور یورپی حکام سفارتی کوششوں سے برما میں قتل عام کو بند کرائے اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوں،احتجاجی ریلی کا اہتمام پاکستان کمیونٹی اتحاد کیجانب سے دینی اور سماجی تنظیمات سے مشاورت کے بعد کیا گیا تھا تاہم چند پاکستانی تنظیموں کے علاوہ مختلف سماجی وسیاسی وفلاحی تنظیموں نے شرکت نہیں کی اس احتجاجی مظاہرہ میں پاکستانی برادری کیساتھ بنگلہ دیشی اور افغانی مسلمانوں نے بھی بھرپور شرکت کی۔