بیروت……….شامی صدر بشار الاسد کی ایک اہم مشیرنے کہاہے کہ روس کی افواج شام سے انخلاء کے بعد واپس بھی آسکتی ہیں۔
ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ اب امریکا کو چاہیے کہ ترکی اور سعودی عرب پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپوزیشن کے مسلح ارکان کی امداد کا سلسلہ روک دیں۔بثینہ شعبان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہمارے دوست ملک روس نے اپنی افواج کا کچھ حصہ واپس بلا لیا ہے، تاہم اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ان کی واپسی ممکن نہیں۔روس نے گزشتہ سال ستمبر سے دمشق حکومت کی مدد کا آغاز کیا تھا اور لڑائی کے میدان میں بھرپور انداز سے شرکت کی۔گزشتہ ماہ روس کا کہنا تھا کہ بشار الاسد اس کی سفارتی کوششوں کے ساتھ یکساں سطح پر نہیں چل رہے، جس سے ان قیاس آرائیوں نے جنم لیا تھا کہ پیوٹن شامی صدر پر جنیوا میں امن بات چیت کے حوالے سے مزید لچک دار موقف کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔