اُمراء کی اصل نظم
حبیب جالب سے معذرت کے ساتھ دیپ اب تو محلات ہی میں جلے ساری خوشیاں ہماری ہی لے کر چلے سائے میں ہر مصلحت کے پلے یہی دستور ہے جو کہ پُر نور ہے میں یہی مانگتا میں یہی مانگتا اپنے خاندان چھائے رہیں ہر طرف جس طرف دیکھوں پھلے رہیں ہر طرف ہم مر […]