counter easy hit

شرابور، داڑھی

جانے کس روپ میں خدا مل جائے

جانے کس روپ میں خدا مل جائے

تحریر : ایم سرور صدیقی اس کا پورا جسم پسینے میں شرابور، داڑھی آنسوئوں سے تر تھی وہ آتے جاتے لوگوں کے سامنے ہاتھ جوڑ رہا تھا ہونٹوں پر کبھی دعا کبھی التجا مچل رہی تھی درجنوں افراد اس کی بات سنی ان سنی کرتے جارہے تھے اس کے قدموںمیں ایک نوجوان اپنے ہی خون […]