ہم بھی یہیں موجود تھے لیکن پسِ نقاب
ہم بھی یہیں موجود تھے لیکن پسِ نقاب جبھی نہیں پہچان پائے ہمیں دوست، احباب قطرہ قطرہ زندگی جی کے سمندر کر ڈالی پھر بھی یہی حقیقت ٹھہری زندگی حباب چلتے چلتے تھک گئے ہم جنگل صحراؤں میں خاک ہوئے مسافت میں اور ملتے رہے سراب تاروں کی نگری سے کوئی مجھکو لینے آیا جگنےسے […]