ناامیدی سے امید تک کا سفر
تحریر : محمد دائود شبیر انٹرمیڈیٹ کے پرچے دے کر فارغ ہوا تھا ۔ سوچا تھا اتنے اچھے نہ سہی تو کم از کم اتنے ضرور آجائیں گے کہ من کو سکون مل سکے ۔ اس کے بعد انٹری ٹیسٹ کی تیاری شروع کردی ۔ تین ماہ کب گزر گے پتا بھی نہ چلا ۔ […]