counter easy hit

Prof Abdullah Bhatti

ماں

ماں

تحریر: پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی ستر سالہ بوڑھی ماں اپنی تیس سالہ جوان بیٹی کے ساتھ میرے سامنے بیٹھی تھی ماں کے چہرے پر بڑھاپے کی جھریوں کا جال بچھا ہوا تھا وہ معصوم چہرے اور دُھندلی آنکھوں سے امید، التجا، بے بسی اور لاچارگی سے میری طرف دیکھ رہی تھی۔ میری بچپن سے یہ […]

وقت کی کروٹ

وقت کی کروٹ

تحریر: پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی ایجویر روڈ لندن کے لبنانی ریستوران میں ہم دس لوگ آئے ہو ئے تھے ہما را میزبان جمال لندن میں کاروبار کر تا تھا اور یہاں پچھلے 25سال سے کاروبار کر رہا تھا اور اب وہ ایک مضبوط اور منافع بخش کا روبار کا مالک تھا اِس لیے اُس نے […]

کانچ کی گڑیا، آخری حصہ

کانچ کی گڑیا، آخری حصہ

تحریر: پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی مجھے سینکڑوں دکھی لاچار اور بے بس بچیوں کے چہرے یاد آ رہے تھے جو پتہ نہیں کب سے اپنی آنکھوں میں امید کے دیپ جلائے انتظار کے صحرا میں ننگے پائوں چل رہی ہیں لیکن ہر ڈوبے سورج کے ساتھ ہی اُن کی آنکھوں میں امید اور شادی کے […]

مغرب پرستی، حصہ اول

مغرب پرستی، حصہ اول

تحریر: پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی سنٹرل لندن کے مختلف شاپنگ مالز میں تھوڑی بہت شاپنگ اور لمبی آوارہ گردی کے بعد ہم حسبِ معمول دریائے ٹیمز کے لندن برج پر آ گئے تھے یہاں پر حسبِ معمول دنیا بھر کے سیاحوں کا سیلاب آیا ہوا تھا دنیا جہاں کے سیاح جن میں نوجوانوں کی غالب […]

میرے سجدے کہاں گئے، حصہ دوئم

میرے سجدے کہاں گئے، حصہ دوئم

تحریر: پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی برٹش میوزیم لندن کے حیرت کدے میں ہم پچھلے کئی گھنٹوں سے غوطہ زن تھے شام سے پہلے معلوما ت اور یادوں کا بہت بڑا زخیرہ اپنے اپنے دامن میں سمیٹے اب ہم دریائے ٹیمز لندن برج پر آگئے تھے۔ جو لوگ کبھی اگر لندن گئے ہیں تو وہ اچھی […]