counter easy hit

Qais

سعید قیس

سعید قیس

دل کو سیراب کیا اور نہ پیاسا رکھا ہم نے دریا سے عجب درد کا رشتہ رکھا شوق تو اس کو بھی تھا بِھیڑ میں کھو جانے گا جانے کیا سوچ کے اس نے مجھے تنہا رکھا تیری سانسوں کی مہک آئے، جہاں سے آئے ہم نے دیوار میں ہر سمت دریچہ رکھا جس کی […]