سعید قیس
دل کو سیراب کیا اور نہ پیاسا رکھا ہم نے دریا سے عجب درد کا رشتہ رکھا شوق تو اس کو بھی تھا بِھیڑ میں کھو جانے گا جانے کیا سوچ کے اس نے مجھے تنہا رکھا تیری سانسوں کی مہک آئے، جہاں سے آئے ہم نے دیوار میں ہر سمت دریچہ رکھا جس کی […]
دل کو سیراب کیا اور نہ پیاسا رکھا ہم نے دریا سے عجب درد کا رشتہ رکھا شوق تو اس کو بھی تھا بِھیڑ میں کھو جانے گا جانے کیا سوچ کے اس نے مجھے تنہا رکھا تیری سانسوں کی مہک آئے، جہاں سے آئے ہم نے دیوار میں ہر سمت دریچہ رکھا جس کی […]