This is Taha Siddiqui (@TahaSSiddiqui) using Cyrils a/c. I was on my way to airport today at 8:20am whn 10-12 armed men stopped my cab & forcibly tried to abduct me. I managed to escape. Safe and with police now. Looking for support in any way possible #StopEnforcedDisappearances
اسلام آباد(اصغر علی مبارک) طہٰ صدیقی : ایک آزاد صحافی جوکہ ایک بین الاقوامی ادارے سے وابستہ ہے۔کو دن دیہاڑے مسلح افراد نے اغوائ کرنے کی کوشش کی جس میں بچ گئے۔
یہ واردات اسلام آباد کی ایکسپریس وے پر10 جنوری 2018کی صبح ہوئی جس سے واضح ہوتا ہے کہ تشدد پسند عناصر کیسے صحافیوں کی آواز کوخاموش کرنا چاہتے ہیں۔صحافی برادری یہ مطالبہ کرتی ہے کہ حملہ آورمطلوبہ افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
طہٰ ایک ایوارڈ یافتہ صحافی ہیں اورپاکستان میں پیرس کے ایک ٹی وی چینل فرانس_24کے نامہ نگار ہیں اور اب تک نیویارک ٹائمز، کرسچن سائنس مانیٹر، گارڈین اورویون سے بھی منسلک رہے ہیں۔
پولیس کو درج کرائی گئی اپنی درخواست میں طہٰ نے بتایا کہ کس طرح انہیں ایک پرائیویٹ ٹیکسی میں اسلام آباد ائرپورٹ کی جانب جاتے ہوئے راستے میں گاڑی کھڑی کر کے روکنے پر مجبور کیا گیا۔ تین مسلح افراد گاڑی میں آئے اور طہٰ کو زبردستی اپنی گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی ۔ تمام اغوا کاروں نے عام لباس پہنا ہوا تھا۔ اور وہ طہٰ پر انگریزی میں چلا رہے تھے اور گاڑی سے باہر گھسیٹ رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ’’ تمم اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہو‘انہوں نے طہٰ کو گھیسٹ کر سڑک پر پھینکا اور مارپیٹ کرنے لگے اور گولی مارنے کی دھمکیاں بھی دیتے رہے ۔ ایک اغوا کار نے ٹیکسی ڈرائیور پر بندوق تان کر اسے باہر نکلنے کو کہا۔ دو آدمی ٹیکسی میں بیٹھے ، ایک ڈرائیور سیٹ پر اور دوسرا ساتھ والی نشست پر مگرٹیکسی چلنے سے پہلے وہ دوسری کھڑکی کھول کر بھاگ گیا۔ طہٰ نے مزید لکھوایا کہ وہ کس طرح بھاگ کر کھڑکی کے درمیان والی گرین بیلٹ سے ہوتا ہوا دوسری طرف گیا۔ صبح کے رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طہٰ جان بچا کر نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔
طٰحہ صدیقی نے مبینہ واقعے کی اطلاع سینئر صحافی سر ل المیڈا کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے ایک پیغام میں دی اور لکھا کہ ’میں صبح 8 بجکر 20 منٹ پر ٹیکسی کے ذریعے ائیرپورٹ جا رہا تھا کہ 10 سے 12 مسلح افراد نے گاڑی کو روکا اور زبردستی اغواء کی کوشش کی لیکن میں بھاگنے میں کامیاب رہا اور پولیس کے ساتھ موجود ہوں۔‘