پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری آج لندن سے وطن واپس پہنچ گئے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری لمبہ عرصہ بیرون ملک میں گزارنے کے بعد 8 اگست کو وطن پہنچے تھے جہاں لاہور ایئرپورٹ سے انہیں ریلی کی صورت میں ماڈل ٹاؤن لایا گیا جب کہ ان کے قافلے میں تحریک انصاف کے رہنما بھی شریک تھے۔ طاہرالقادری نے وطن واپسی پر ایک بار پھر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا تھا۔ عوامی تحریک کے سربراہ کچھ دن ملک میں قیام کرنے کے بعد 21 اگست کو ایک بار پھر لندن روانہ ہوگئے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری آج صبح لندن سے لاہور پہنچے جہاں علامہ اقبال ایئرپورٹ پر میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امید ہے عدالت سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجی کمیشن کی رپورٹ عام کرکے انصاف یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکمران عدلیہ کے فیصلے کو سازش قرار دے رہے ہیںِ جب کہ نیب آرڈیننس کے تحت شریف خاندان کے خلاف نیب کیسز کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہونی چاہیے اور ان کا فیصلہ بھی ایک ماہ میں آنا چاہیے۔ رپورٹ عام نہیں کی جاسکتی، وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ دوسری جانب طاہرالقادری کے مطالبے پر وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ابھی کیس عدالت میں زیر سماعت ہے اس لیے رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایا جاسکتا۔ واضح رہے کہ 17 جون 2014 کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں پولیس کے ساتھ جھڑپ کے نتیجے میں پاکستان عوامی تحریک کے 14 کارکن جاں بحق جب کہ 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کی تحقیقات کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں جوڈیشل ٹریبونل قائم کیا تھا۔