پشاور(ویب ڈیسک) (اے این پی) کے مرکزی سربراہ اسفندیار ولی خان نے ملک میں جاری احتساب کو انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف اور ان کے بیٹوں سے منی ٹریل مانگنے والوں کو کپتان کی ہمشیرہ علیمہ خان سے بھی دبئی میں خریدی گئی اربوں روپے کی جائیداد کی منی ٹریل مانگنا چاہئے۔ ملک میں اپوزیشن کو ختم کیا جا رہا ہے۔ طاہر داوڑ کیس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔ بی آرٹی،مالم جبہ اسکینڈل چیئرمین نیب کی نظروں سے اوجھل ہیں،علیمہ خان کی دبئی میں اربوں کی جائیداد کامنی ٹریل بھی مانگا جائے۔ چیلنج کرتا ہوں اگربیرون ملک میری جائیداد ہے تواسے فروخت کرکے رقم ڈیم فنڈ میں جع کرادوں گا اور آدھی رقم کپتان کو بھی دوں گا،انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کو پشاور میٹرو بس، مالم جبہ اور اسمبلی میں اختیارات سے تجاوز پر پرویز خٹک اور اسد قیصر کی کرپشن نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا جاتا تو آج نقیب اللہ محسود ، طاہر داوڑ اور ہارون بلور جیسے واقعات رونما نہ ہوتے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ طاہر داوڑ اغوا اور قتل کیس کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔