اسلام آباد ( ویب ڈیسک) پروڈکشن آرڈر پر قومی اسمبلی میں پہنچنے والے سابق صدر آصف زرداری نے پارلیمنٹ سے اپنے خطاب کے دوران حکومت اور بھارت کو مسئہ کشمیر پر آڑے ہاتھوں لے لیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں عمران خان کی جگہ ہوتا تو ابو ظہبی ، چین ، روس اور واپسی پر ایران کا دورہ کرتا اور ان حکو متوں کو اعتماد میں لیتا ۔ سابق صدر کا مزید کہنا تھا کہ جب میں دورے کرتا تھا تو مجھ سے پوچھا جاتا تھا “کیوں جارہے ہو ” ، اب انکو پتہ چل رہا ہے کہ میں کیوں جاتا تھا ۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر بہت اہم ہے ۔ انھوں نے نریندرا مودی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا امن خراب کرنے میں بھارت کا مکمل ہاتھ ہے۔ سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد مسئل کشمیر دوسرا بڑا اہم مسئلہ ہے ۔ سابق صدر نے عمران خان کی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت آپ کی سب نالائقیاں جانتا ہے لیکن بھارت کو صرف اس بات کا علم نہیں کہ پاکستان میں درزی کی بنائی ہوئی جمہوریت ہے ۔انکا مزید کہنا تھا کہ سندھ اور بنگلہ دیش نے پاکستان بنایا اور ہم نے ہی سبھی کو یہاں خوش آمدید کہا، حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آپ بھی ہجرت کرکے پاکستان آئے ہیں ۔ انھوں نے پیپلز پارٹی کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی بنی ہی کشمیر کاز پر تھی۔ قومی اسمبلی کے اسی اجلاس میں شیخ رشید نے بھی اظہار خیال کیا ۔ انکا کہنا تھا کہ آئندہ تین سے چھ ماہ میں مسئلہ کشمیر فائنل ہونے جارہا ہے۔ بھارتی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کی 303 نشستوں میں سے ایک بھی نشست مسلمان کی نہیں ہے ۔ انھوں نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جلد چین کا دورہ کریں گے۔