لاہور: پنجاب حکومت نے عوام میں اچھا تاثر پیدا کرنے کے لیے پولیس کی وردی تبدیل کی لیکن پولیس کے اعمال پھر بھی تبدیل نہ ہوئے کیونکہ انہوں نے درزیوں کو پرانی وردی سلانے کے لیے آرڈر دیئے لیکن اب وہ درزیوں کو ان کا معاوضہ ہی نہیں دے رہے۔
حکومت کی جانب سے پنجاب پولیس کے یونیفارم میں تبدیلی کے بعد پولیس کو ریڈی میڈ سبز زیتونی یونیفارم فراہم کیا گیا، جس کے بعد پرانی وردی کی حیثیت صفر ہو گئی ہے۔
پولیس لائنز سے ہرملازم کو دو یونیفارم سلوانے کے لیے کپڑا ملتا تھا جس کے بعد وہ اپنی جسامت اور من پسند اسٹائل کے مطابق سکیورٹی برانچ سے منظور شدہ درزیوں کو کپڑا فراہم کرتے اور800 روپے فی یونیفارم کے سلائی دیتے۔ سلائی کے بعد ہرملازم کو تیار وردی مل جاتی تھی لیکن اب نئی وردی ملنے کے بعد پولیس ملازمین نے درزیوں کا فون اٹھانا چھوڑدیا۔
درزی اس انتظار میں ہیں کہ اہلکار سلائی دے کراپنی وردی لے جائیں۔ درزیوں کے پاس ہزاروں کی تعداد میں کالی وردیوں کے انبار لگے ہیں، درزی آس لگائے بیٹھے ہیں کہ وردیوں کی سلائی ملے گی تو گھر کا خرچہ چلائیں گے جب کہ نئی وردی مفت ملنے کے بعد ملازمین نے پرانے یونیفارم کی سلائی دینے سے انکار کردیا ہے۔