لاہور: نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ذوالفقار راحت نے شہباز شریف سے متعلق اہم انکشاف کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب جعلی اکاؤنٹس کا معاملہ سامنے آیا تو اس بات کی بھی تحقیقات کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا کہ ان جعلی اکاؤنٹس کی رقم سے کیا کیا خریدا گیا اور یہ رقم کہاں کہاں خرچ کی گئی۔ ذوالفقار راحت نے کہا کہ تہمینہ درانی کا گھر جو ٹیکسلا سے کچھ دور ہے وہ محل بن چکا ہے اور یہ گھر جعلی اکاؤنٹس کے پیسوں سے خریدا گیا، یہ میں نہیں کہہ رہا بلکہ یہ نیب ذرائع کا دعویٰ ہے۔ نیب نے بہت ساری چیزیں اپنے کاغذات کے اندر لکھ دی ہیں اور بہت سے لوگ ان کے ساتھ رابطہ کررہے ہیں اور وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کا نیٹ ورک بھی بے نقاب ہو چکا ہے، ٹافی بٹ سے لے کر ایان علی تک دیگر سہولت کاروں کا نیٹ ورک بھی سامنے آ چکا ہے ، نیب کے پاس بہت سارے ثبوت ہیں اور حمزہ شہباز جو بڑی بڑی تڑیاں لگا رہے ہیں اُس کے پیچھے بھی یہی کہانی ہے کہ نیب کے پاس سارے ثبوت موجود ہیں اور نیب کے پاس تمام دستاویزات بھی پڑے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ کے بعد پنجاب میں بھی بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کے ثبوت حاصل ہوئے ہیں جس کی روشنی میں نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نیب کے پاس شریف خاندان کے کرپشن اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے اہم ثبوت ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق شریف خاندان نے منی لانڈنگ کے ذریعے 85 ارب کے غیر قانونی اثاثے بنائے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شریف خاندان کے خلاف نیب کے پاس منی لانڈرنگ کے ثبوت موجود ہیں جن کی بنیاد پر حمزہ اور سلمان شہباز کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شریف خاندان منی لانڈرنگ میں ملوث ہے، شہباز شریف کے دور حکومت میں منی لانڈرنگ کی گئی۔ جس کے ذریعے 85 ارب کے غیر قانونی اثاثے بنائے گئے۔