افغانستان کے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پر طالبان نے قبضہ کرلیا ہے، جبکہ شمالی صوبے قُندوز میں ایک پولیس افسر نے اپنےسوتے ہوئے 9 ساتھی اہلکاروںکوگولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
میڈیا کے مطابق افغان حکام کا کہنا ہے کہ طالبان نے جنوبی صوبے ہلمند کے ضلع سنگین پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ سنگین کے پولیس سربراہ محمد رسول کے مطابق طالبان جنگجو جمعرات کی صبح ضلعی مرکز میں پہنچ گئے اور کارروائی کی انہیں اس دوران زیادہ مزاحمت کا سامنا نہیںکرنا پڑا تھا۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان کی طرف سے ضلع پر طالبان کے قبضے کی خبروں کی تردید کی گئی۔ لیکن مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اب سنگین طالبان کے قبضے میں آ چکا ہے۔ دوسری جانب شمالی صوبے قندوز میں ایک پولیس افسر نے اپنے9 ساتھی اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، مرنے والے تمام اہلکار سو رہے تھے۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سکیورٹی پوسٹ پر ہونے والی کارروائی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
واضح رہے کہ سنگین کو ایک دور میں برطانوی اور امریکی دستوں کے لیے ایک خونریز میدانِ جنگ قرار دیا جاتا رہا ہے۔ اس ضلع پر قبضہ طالبان کی اُن کوششوں کا ایک حصہ ہے، جن کا مقصد ہلمند میں اپنے اثر و نفوذ کو بڑھانا ہے۔