اسلام آباد(ایس ایم حسنین)عالمی سطح پر پاکستان کا موقف درست ثابت ہوگیا۔ اقوام متحدہ کی دہشتگردی کے بارے میں نئی رپورٹ میں بھارت میں موجود دہشتگرد عناصر سے پڑوسی ممالک کو لاحق خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں افغانستان سے دہشتگردی ہوتی ہے اور اس میں کالعدم طالبان اور جماعت الاحرارملوث ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور خطے میں دہشتگردی کے واقعات سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں افغانستان سے دہشتگردی ہوتی ہے۔ کالعدم طالبان کی قیادت افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی کرواتی ہے۔ ولی محسود ، قاری امجد، اور طالبان ترجمان اس کا اعتراف بھی کرچکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں داعش کی موجودگی خطے کیلئے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھارت میں موجود دہشتگرد عناصر پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت میں موجود دہشتگرد عناصر سے دیگر پڑوسی ممالک کو بھی خطرہ ہے۔ واضح رہے پاکستان میں پھر دہشتگردی کے واقعات شروع ہوگئے ہیں۔ سرحدی علاقوں میں فورسز پر دیشتگرد حملے کئے جا رہے ہیں۔ اسی طرح کراچی مین چینی سفارتخانے اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملوں میں دہشتگردوں کو بھارت کی جانب سے سہولتکاری کا پتا چلا۔ چند روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز نے کراچی میں کالعدم بی آر ایس ایس کے 6 دہشتگرد گرفتار کرلیے تھے۔ دہشتگردوں نے را کی حمایت کا اعتراف کیا تھا، دہشتگرد تنظیم پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے میں بھی ملوث تھی۔ کراچی کے ایس ایس پی ویسٹ فدا حسین نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کراچی سے کالعدم بی آر ایس ایس کے 6 دہشتگرد گرفتار کیے ہیں۔ ملزمان سے انڈین ایجنسی را کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت ملے ہیں۔ دہشتگردوں نے اعتراف کیا ہے کہ ان کو را کی حمایت حاصل ہے۔ بھارتی ایجنسی ’را‘ پاکستان میں دہشتگردی کے منصوبے بنا رہی ہے۔ گرفتار دہشتگرد اہم اور حساس تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ ان ملزمان کو بھی را نے تربیت دے رکھی ہے۔ کالعدم تنظیم کا نیٹ ورک افغانستان سے بھی چلایا جارہا ہے۔ یہی کالعدم تنظیم پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے میں ملوث تھی۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے سے قبل اسی تنظیم نے چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا تھا۔ ملزمان قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی چیک پوسٹوں اور گاڑیوں سمیت بلوچستان کے علاقوں میں فرنٹیئر کانسٹیبلری اور لیویز کے قافلوں پر بھی حملوں میں ملوث رہے۔ گرفتار دہشتگردوں سے آوان بم، بارودی مواد اور اسلحہ، آوان لانچر، 5 دستی بم، 6 آوان بم، 3 کلاشنکوفیں برآمد کی گئی ہیں۔ گرفتار دہشتگردوں میں شیرخان، کریم بخش، دلشاد، موران خان، درخان اور امیر بخش شامل ہیں۔