اسلام آباد: پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات اور اہم ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مذاکرات کے دوسرے روز آئی ایم ایف وفد کو پاور سیکٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ پر بریفنگ دی گئی۔ وزارت خزانہ کے حکام بھی وفد کو بریفنگ دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے حکام کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات دوسرے روز بھی جاری ہیں۔ آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو ریگو کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذکرات کی قیادت حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری وزارت خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔ تکینکی مذاکرات میں آئی ایم ایف سے محصولات، ایکسچینج ریٹ، شرح سود، بجلی اور گیس کی قیمتوں پر بات چیت ہوگی۔ دوسرے روز آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ پر بریفنگ دی گئی۔ دوسرے روز حکومت کی جانب سے سرکلر ڈیٹ کم کرنے، بجلی و گیس کے نرخ بڑھانے کے لیے حکمت عملی کا بھی بتایا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے حکام بھی فنڈ کو بریفنگ دیں گے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 10 مئی تک جاری رہیں گے۔ گزشتہ روز آئی ایم ایف وفد کی ایف بی آر حکام سے ملاقات ہوئی تھی جس میں آئی ایم ایف نے نئے مالی سال سے بھرپور ٹیکس اصلاحات پر زور دیا اور کہا کہ آئی ایم ایف کم از کم چھ سو ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا نفاذ چاہتا ہے۔ گزشتہ روز آئی ایم ایف وفد نے وزارت توانائی حکام سے بھی مذاکرات کیے۔ آئی ایم ایف وفد نے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی اضافہ تجویز کیا ہے جبکہ نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری بھی آئی ایم ایف کے مطالبات میں شامل ہے۔