لاہور ;سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کل پاکستان واپس آ رہے ہیں اور ان کی آج لندن سے روانگی کے تمام انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں جبکہ اس موقع پر ن لیگ نے بھی بھر پور اپنے لیڈر کا استقبال کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور
اسی سلسلے میں سینئر صحافی حامد میر نے انتہائی حیران کن ٹویٹ کرتے ہوئے سب کو حیران کر دیاہے ۔تفصیلات کے مطابق بین لاقوامی شہر ت کے مالک پاکستانی اداکار علی ظفر کی معروف فلم ” طیفا ان ٹربل “ 20 جولائی کو ریلیز ہونے جارہی ہے اور اس وقت کی خوب تشہیربھی جاری ہے جبکہ اس کا آئٹم نمبر اس وقت زبان زد عام ہے تاہم سینئر صحافی نے بھی اسی فلم کا حوالہ دیتے ہوئے وہ ٹویٹ کر دیا جس کی کوئی توقع بھی نہ کر سکتا تھا ۔حامد میر کا اپنے ٹویٹ میں کہناتھا کہ ”طیفا ان ٹربل۔۔۔ لگتا ہے یہ فلم نہیں حقیقت ہے طیفے نے لاہور میں جگہ جگہ کنٹینر کھڑے کر دئے اور چوکوں چوراہوں میں اپنی ٹربل کا ٹریلر چلا دیا اس فلم کو ریلیز سے پہلے ہی پوری دنیا میں شہرت مل گئی ہے واہ طیفے واہ تیرا جواب نہیں تو نے اپنی فلم کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی مشہور کر دیا۔“دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جیلوں اور قید و بند کی صعوبتوں سے ڈرنے والے نہیں، نواز شریف کا استقبال کرنا آئینی اور قانونی حق ہے۔نجی نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے شہباز شریف
نے کہا کہ نواز شریف کے استقبال کے لیے کارکنوں کے ہمراہ 13 جولائی کو ایئرپورٹ پہنچوں گا اور کارکن دوران استقبال سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پرامن طریقے سے نواز شریف کا استقبال کریں گے جب کہ کارکنوں کی گرفتاریاں الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھا رہی ہیں اور پارٹی صدر کی حیثیت سے کارکنوں کی گرفتاریوں پر خاموش نہیں بیٹھوں گا۔(ن) لیگ کے صدر نے کہا کہ شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہیں اور تمام جماعتوں کو برابری کی بنیاد پر انتخابی مہم چلانے کا موقع ملنا چاہیے۔شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن لیگی کارکنان کی گرفتاری کا نوٹس لے، پولیس حنیف عباسی کو بھی گرفتار کرنا چاہتی ہے۔یاد رہے کہ احتساب عدالت سے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نواز شریف بیٹی مریم نواز کے ہمراہ کل لندن سے پاکستان پہنچ رہے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) نے تیاری کرلی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نواز شریف کے پاکستان پہنچنے پر استقبال کی تیاریاں بھی عروج پر ہیں تاہم (ن) لیگی کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔