اسلام آباد(ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیرچیمہ کا کہنا ہے کہ ایوان میں شہباز شریف کوکہاتھاپرویزالہیٰ کارنگ روڈمنصوبہ 6ماہ روکاگیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے طارق بشیر چیمہ کا کہنا ہے کہ رنگ روڈ کا منصوبہ جاتی امرا لے جاکر اس میں
تبدیلی کی گئی تھی ،سیاست میں اختلاف رائے کا حق انکو بھی ہے اور ہمیں بھی ،اس ملک کیلیےکچھ کرنےکاعزم جووزیراعظم عمران خان میں دیکھاکسی میں نہیں،آشیانہ اور نئے پاکستان کی ہاؤ سنگ اسکیم میں زمین آسمان کا فرق ہے ،وزارت خزانہ ،وزارت قانون ،ہاؤسنگ اسکیم سےمتعلق کام کررہی ہیں،جنوبی پنجاب صوبےمیں بہاولپورشامل نہیں ہوناچاہیے، واضح رہے کہ اس سےقبل وفاقی وزیر طارق چیمہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما جہانگیر ترین سے گورنر پنجاب چوہدری سرور کی شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سرور کو کنٹرول کریں، یہ آپ کے وزیرِ اعلیٰ کو بھی نہیں چلنے دیں گے‘۔پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے لاہور میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی سے ان کے گھر پر ملاقات کی اور اس موقع پر وفاقی وزیر طارق چیمہ سمیت مسلم لیگ (ق) کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔اس ملاقات کی ویڈیو لیک ہوگئی
جس میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کو جہانگیر ترین سے گورنر پنجاب چوہدری سرور سے متعلق شکوہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔انہوں نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما سے کہا کہ ’سرور کو کنٹرول کریں، وہ آپ کے وزیرِ اعلیٰ کو بھی چلنے نہیں دیں گے‘۔نجی ٹی وی کے مطابق کچھ عرصے سے رپورٹس سامنے آرہی تھیں کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے کاموں میں مداخلت کررہے ہیں جس کی وجہ سے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ اور گورنرہاؤس میں تناؤ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ویڈیو کو تحریک انصاف کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کیا گیا تھا تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ میڈیا سیل کی جانب سے ملاقات کی اس ویڈیو کی آواز بند کرکے شائع نہ کرنے کی غلطی ہوگئی۔خیال رہے کہ عموماً ایسا ہوتا ہے کہ ویڈیوز میں آواز شامل نہیں ہوتیں تاکہ پارٹی ملاقات کی گفتگو باہر نہ جاسکے۔تاہم یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ ویڈیو میں دانستہ طور پر آواز شامل کی گئی تاکہ یہ پیغام دیا جاسکے کہ گورنر پنجاب کی مداخلت بہت زیادہ ہے۔تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے نمائندگان کے شکوے شکایات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب کے معاملات درست سمت میں نہیں جارہے جس کی سب سے بڑی رکاوٹ گورنر پنجاب ہیں۔