وزیراعظم نوازشریف کےکزن طارق شفیع پاناما پیپرز کی تحقیقات سے متعلق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہوگئے، طارق شفیع کو دوسری بارطلب کیا گیا ہے وہ اس سے قبل 15مئی کواپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔جےآئی ٹی کےپاس اپنی رپورٹ مکمل کرنے8دن باقی رہ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ طارق شفیع سے حدیبیہ پیپرز ملز اور 90 کی دہائی میں ہونےوالے کاروباری معاملات پرسوالات کیے جائیں گے۔
ادھر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 25جون کو سمن جاری کرتے ہوئے حسن نواز کو3 جولائی، حسین نواز کو4جولائی جبکہ مریم نواز کو 5جولائی کو پیش ہونے کا کہا ہے، حسین نواز کی یہ چھٹی اور حسن کی تیسری پیشی ہوگی۔ اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف کے بڑے بیٹے حسین نواز پانچ مرتبہ جب کہ حسن نواز دو مرتبہ ‘جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔ جب کہ وزیراعظم نواز شریف نے بھی 15 جون کو ‘جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر لگ بھگ تین گھنٹے تک سوالات کے جوابات دیئے تھے۔ شریف خاندان سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر بھی ‘جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔
سپریم کورٹ نے 20 اپریل کو پاناما پیپرز کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر واجد ضیا کی سربراہی میں فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی، اسلام آباد میں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے، کمیٹی کے دیگر اراکین میں پاکستان اسٹیٹ بینک، سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن، قومی احتساب بیورو (نیب) اور فوج کے دو انٹیلی جنس اداروں، آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس، کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ‘جے آئی ٹی کو اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 60 روز کا وقت دیا تھا اور گزشتہ ہفتے عدالت عظمٰی کی طرف سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی حتمی رپورٹ 10 جولائی کو عدالت میں جمع کرائے۔