تونسہ شریف: ہسپتال میں علاج کی بجائے بلاوجہ وقت ضائع کیا گیا :شوہر ، الٹراسائونڈ رپورٹ میں درج ہے ، بچہ پیٹ میں مر چکا تھا: ڈاکٹرز کا موقف
بستی ہڈوار کی خاتون زوجہ حنیف ہڈوار نے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے باہر بچے کو جنم دے دیا ، خاتون کے شوہر حنیف ہڈوار نے بتایا کہ ہم صبح دس بجے گائنی وارڈ پہنچے تو ہمیں الٹرا سائونڈ کرانے کا کہا گیا ، الٹرا سائونڈ رپورٹ سے معلوم ہوا بچہ زندہ نہیں ہے ، ہمیں بڑا آپریشن کرانے کا مشورہ دیا گیا اور خون کی کمی کا بتایا گیا۔ ابھی یہ مراحل ہسپتال میں جاری تھے کہ خاتون نے ایمرجنسی گیٹ کی دائیں طرف بچے کو جنم دے دیا ، ڈلیوری کا سارا مرحلہ خاتون کے ساتھ آئی خاتون نے سر انجام دیا۔ ادھر ایم ایس ڈاکٹر محمد طاہر نے دنیا کو بتایا کہ یہ سارا پری پلان تھا ، خاتون کے پاس تین دن پہلے کی الٹرا سائونڈ رپورٹ موجود ہے جس کے مطابق بچہ پیٹ میں فوت ہو چکا تھا۔ ہسپتال میں گائنی کی ڈاکٹر اور پورا عملہ حنیف کی اہلیہ اور ان کے لواحقین کے پاس موجود رہا اور گائنی وارڈ میں منتقل ہونے کی درخواست کرتا رہا لیکن انہوں نے ہسپتال میں علاج کرانے سے انکار کر دیا ۔ بچہ تین دن قبل فوت ہونے کی رپورٹ لواحقین کے پاس موجود ہے ، سارے کیس کے دوران وہ خود اور ڈاکٹر عبدالرحمن چانڈیہ بھی موجود تھے۔