لاہور؛چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بجلی کے بلوں پر ٹیکسز سے متعلق نوٹس لینے کا عندیہ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ سپریم کورٹ رجسٹری میں مختلف مقدمات کی سماعت کر رہا ہے، چیف جسٹس پاکستان نے بجلی کے بلوں پرٹیکسزسے
متعلق نوٹس لینے کاعندیہ دے دیا،چیف جسٹس نے بجلی کے بل پر درج تمام ٹیکسز کی تفصیلات پڑھیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ 5 مرلے میں رہنے والے خاندان کو 14 ہزارکابل تھمادیاجاتاہے۔دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی کے یکم اگست تک ملتوی کردی گئی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر اور نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے معاون وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔جج محمد بشیر نے خواجہ حارث کے معاون سعد ہاشمی سے استفسار کیا کہ خواجہ حارث کب آئیں گے؟جس پر معاون وکیل نے جواب دیا کہ ‘خواجہ صاحب آرہے’۔جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ حارث کو بلالیں، پھر کارروائی آگے بڑھاتے ہیں، اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کردیا۔وقفے کے بعد جب سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو جج محمد بشیر نے سوال کیا کہ ہائیکورٹ میں آپ کی اپیل پر سماعت کب ہے؟معاون وکیل نے بتایا کہ ہائیکورٹ میں سماعت کل ہوگی۔جس پر جج محمد بشیر نے جواب دیا کہ کل دیکھ لیتے ہیں کہ ہائیکورٹ سے کیا ہدایات آتی ہیں۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی سماعت یکم اگست تک کے لیے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ 31 جولائی کو سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کی معطلی اور رہائی کے حوالے سے درخواستوں پر سماعت کرے گی۔سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے تھے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔رواں ماہ 6 جولائی کو عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو مجموعی طور پر 8 سال قید اور جرمانے اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی۔دوسری جانب مزید دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس احتساب عدالت میں زیرسماعت ہیں۔العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔