انقرہ(ویب ڈیسک) ترک صدر طیب اردگان نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اہم معاملے پر جلد ہی بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سے بات کروں گا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردگان نے انقرہ میں سفارتکاروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مقبوضہ کشمیر میں حالیہ کشیدگی پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے نتیجہ خیز گفتگو ہوئی ہے اور وہ جلد بھارتی وزیر اعظم سے بھی گفتگو کریں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر طیب اردگان نے مزید کہا کہ بھارتی اقدام کے باعث مقبوضہ کشمیر میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں جس کے اثرات خطے پر بھی پڑیں گے، اس صورت حال پر تشویش ہے، بھارتی وزیراعظم سے گفتگو میں خطے میں گشیدگی اور تناؤ کے خاتمے کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کروں گا۔ قبل ازیں صدر طیب اردگان نے وزیراعظم عمران خان سے گفتگو میں مکمل حمایت کا یقین دلایا تھا۔ واضح رہے کہ جارحیت پسند مودی سرکار نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے جس پر او آئی سی، چین اور اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے جب کہ نہتے کشمیری اپنے حقوق سلب ہونے پر احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ ہمیشہ سبوتاژ کرتا ہے اور وہ اقوام متحدہ اور اقوام عالم کے لئے بھی بڑا چیلنج ہے اور ان کی پاس کردہ قراردادوں پر عمل درآمد کیوں نہ ہو سکا سوالیہ نشان ہے ،اب دیکھنا یہ ہے کہ اقوام متحدہ کیا کردار ادا کرتا ہے، ہندوستان نے اس کی قرارداد کی صریحاً خلاف ورزی کر کے چیلنج کیا ہے کہ وہ جو چاہے کرے اس کا کوئی کچھ بگاڑ نہیں سکتا،ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماوں نے حالیہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر اپنے ردعمل میں کیا۔ان میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ کے صدر راجہ اسحق صابر،بیرسٹر کرامت حسین، رؤف مغل، قاری تصور الحق، انجم جرال صدر پی پی شعبہ خواتین برطانیہ، پی ٹی آئی شامل ہیں۔