خیبرپختونخوا کے کالج اساتذہ کی ہڑتال جاری ہے۔ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے مطالبات پورے نہ ہونے پر آج بنی گالہ اسلام آبادمیں عمران خان کےگھرکےباہر دھرن کا اعلان کیا ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے مشیر مشتاق احمد غنی کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والوں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔
اپ گریڈیشن اور پروفیشنل الاؤنس کے مطالبات پورے نہ ہونے پر خیبرپختونخوا اور فاٹا کے 247 کالجز کے اساتذہ کی ہڑتال بھی جاری ہے۔ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین جمشید خان کا کہنا ہے کہ صوبے کے 7ہزار پروفیسرز تعلیم دشمن پالیسیوں پر سراپا احتجاج ہیں اور بنیادی حقوق غصب ہونے کے خلاف آج بنی گالا میں عمران خان کے گھر کے باہر دھرنا دیں گے جو اپ گریڈیشن اور پروفیشنل الاؤنس کی منظوری تک جاری رہے گا۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی کا کہنا ہے کہ سرکاری کالجوں کی نجکاری کا کوئی پروگرام نہیں۔ کالجز میں بورڈ آف گورنرز ڈرافٹ میں شامل ہی نہیں، بورڈ آف گورنرز کا فیصلہ واپس لے لیا ہے اب اساتذہ کو ڈیوٹی پر آجانا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج سے چھ ہزار میں سے ایک ہزار ٹیچرز احتجاج میں شامل نہیں ہوں گے۔ صوبے کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ اساتذہ کو ایک اسکیل اپ گریڈیشن اور اضافی الاؤنس دئیے جائیں۔