مراسلہ : عدیلہ سلیم
جدید ٹیکنالوجی نے ہمارے معاشرے میں بہت کم وقت میں بہت زیادہ مقبولیت حاصل کی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی وجہ سے نہ صرف ہمارے کاموں میں تیزی آئی ہے بلکہ دنیا ایک گلوبل ویلیج بن کر رہے گئی۔ ٹیکنالوجی کی بدولت بھی ترقی ہوئی۔ تاہم ٹیکنالوجی کے بے جا استعمال کے دیگر نقصانات میں سب سے بڑا نقصان یہ ہوا کہ ہم اپنے ہی رشتوں سے دور ہوگئے۔ ہر نوجوان والدین، بہن بھائی کے ہوتے ہوئے بھی ٹیکنالوجی سے دل لگا بیٹھا ہے۔
اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ غلط راستے پر ہے اور نہ ٹیکنالوجی کا ہونا غلط بات ہے بلکہ معاملہ یہاں پر ہے کہ ہم آپ خود اپنے رشتوں کو وقت نہیں دیتے۔ سب سے زیادہ افسوسناک بات تو یہ ہے کہ ہمارے گھروں میں خود ہمارے اپنے ہوتے ہوئے بھی ہمارے نوجوان اور بچے سوشل میڈیا پر غیروں کو اپنا بنا کر پھر سب کچھ ان سے شیئر کرتے نظر آتے ہیں۔
ہمارے نوجوان اپنی دن بھر کی روداد اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک پر دوستوں کو تو ضرور بتاتے ہیں مگر نہیں بتاتے تو صرف اپنی والدہ، والد، بہن یا بھائی جو خود ان کے ہر وقت پاس رہتے ہیں اور سب سے زیادہ ان کے خیر خواہ ہیں۔ سوچنے کا مقام ہے کہ آپ کا سب سے اچھا دوست خود آپ کے بہن، بھائی ہیں پھر زیادہ ٹیکنالوجی کو اہمیت کیوں دیتے ہیں۔ ذرا غور ضرور کیجیے کہ غلطی کہاں ہورہی ہے۔ یہاں پر ایک بات کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ کچھ افراد خود جو مرضی کریں مگر دوسروں کو بھی سوشل میڈیا کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ لازمی نہیں ہر انسان غلط راستے پر چلے ۔
بس آپ کی دوری اور محبت میں کمی ، آپ کے رشتے میں دراڑ ضرور ڈال سکتی ہے، بس آپ سب کوشش کرے کہ اپنوں سے دوری آپ خود اس کی وجہ نہ ہو، اور اگر کوئی آ پ سے چھوٹا ہے اور وہ کوئی بات کرے تو توجہ دیں۔ نہ کہ اس کا مذاق بنائیں۔
اس طرح جب اسے گھر میں ہی اپنائیت اور محبت ملے گی تو وہ سوشل میڈیا پر انجان دوستوں پر بھروسہ کرنے کے بجائے آپ کو ہی اپنا دوست بنائے گا اور وہ اپنا ہر کام آپ کو اعتماد میں لے کر ے گا۔ سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کا استعمال ضرور کریں مگر اس کی وجہ سے اپنوں سے دور مت ہوں۔
Writer Club (Group)
Email: urdu.article@gmail.com
Mobile No: 03136286827