اوکاڑہ;ضلع اوکاڑہ میں قومی اسمبلی کی4جبکہ صوبائی اسمبلی کی8سیٹوں پر سیاسی جماعتوں کے ٹکٹ ہولڈرز اور آزاد امیدواروں کی انتخابی مہم جاری ہے، تحریک انصاف کی ٹکٹوں سے محروم رہنے والے کئی امیدوار جہاں پر آزاد حیثیت میں پینل بنا کر الیکشن لڑ رہے ہیں وہیں پر حلقہ این اے 143
اوکاڑہ 3 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر سید گلزار سبطین اسی حلقہ سے پی ٹی آئی کی ٹکٹ سے محروم رہنے والی سیاسی شخصیات کی حمایت لینے میں کامیاب ہو گئے ،حلقہ این اے 143 میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ سے محروم سابق ضلعی نائب ناظم سید عباس رضا رضوی نے ’’نجی نیوز ‘‘ کو بتایا کہ ان کی رہائش گاہ میر امان اللہ میں ہونے والے اجتماع میں میرے سمیت پی ٹی آئی کی ٹکٹ سے محروم راؤ صفدر علی خان اور سید علی عباس گیلانی نے اپنے سیاسی دھڑے اور گروپ سمیت پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر سید گلزار سبطین کی مکمل حمایت کا اعلان کیا،سابق وزیر اعلیٰ میاں منظور احمد وٹو کے بیٹے و پی ٹی آئی کے امیدوا ر حلقہ پی پی186میاں خرم جہانگیر وٹو نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ ہم نے بھی این اے143پر پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر سید گلزار سبطین کی حمایت کریں گے۔ اس سیٹ پر مسلم لیگ ن کے امیدوار راؤ محمد اجمل خان ہیں،دیپالپور کی انتخابی سیاست میں صوبائی اسمبلی کی دو سیٹوں پر دلچسپ صورتحال ہے۔این اے143کے نیچے آنے والی صوبائی اسمبلی کی سیٹ پی پی184پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کا کوئی ٹکٹ ہولڈر نہیں ،البتہ پیپلز پارٹی
نے سید علی حسنین نقوی کو اس حلقہ سے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا ہے ،یہاں پر آزاد امیدوار سیدہ میمنت محسن المعروف جگنو محسن کا ’’مٹکے‘‘ کے انتخابی نشان پر سابق صوبائی وزیر سید رضا علی گیلانی سے مقابلہ ہے ، رضا گیلانی نے پی ٹی آئی کے امیدوار قومی اسمبلی سید گلزار سبطین اور جگنو محسن نے مسلم لیگ کے امیدوار قومی اسمبلی راؤ محمداجمل خان سے انتخابی پینل بنایا ہوا ہے،سید رضا علی گیلانی حلقہ پی پی185میں بھی ’’سکوٹر‘‘ کے انتخابی نشان پر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں ان کے مدمقابل منظور وٹو کی بیٹی روبینہ شاہین وٹو ہیں ،حلقہ پی پی185کی وجہ سے میاں منظور وٹو کے تعمیر وطن گروپ اور رضا گیلانی کے شاہ مقیم گروپ میں سخت تناؤ ہے،خرم وٹو کے بقول وہ این اے143پر سید گلزار سبطین کو سپورٹ کر رہے ہیں،جبکہ اسی سیٹ کے نیچے صوبائی اسمبلی کی سیٹ پی پی184پر منظور وٹو کا تعمیر وطن گروپ رضا گیلانی کے مدمقابل آزاد امیدوار جگنو محسن کو سپورٹ کرے گا اس طرح جگنو محسن کو صوبائی حلقہ پی پی 184 میں مسلم لیگ ن کے راؤ محمد اجمل خان اور ان کے سیاسی حریف میاں منظور وٹو کی بیک وقت سپورٹ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے سیاسی حلقے جگنو محسن کی پوزیشن کو مستحکم قرار دے رہے ہیں۔ عاشق کرمانی کی طرف سےتمام حلقوں سے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے بعد شیرگڑھ کی کرمانی سادات کی غالب اکثریت حلقہ پی پی184پر جگنو محسن کو سپورٹ کر نے جا رہی ہے،جو ان کی انتخابی پوزیشن میں مذید استحکام لا رہی ہے سید رضا علی گیلانی کو اسی صوبائی سیٹ پرمسلم لیگ ن کے راؤ اجمل اور سابق وزیر اعلیٰ منظور وٹو کی سخت مخالفت کا سامنا ہے اس کے باوجود ان کے قریبی حلقے اس بات کے دعوے دارہیں کہ دونوں صوبائی حلقوں پی پی184اور پی پی185میں رضا گیلانی کی پوزیشن مضبوط ہے ۔