اسلام آباد: تحریک انصاف چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے 2016ء میں اپنائے گئے اپنے موقف سے دستبردار ہوگئی۔
پی ٹی آئی نے مجوزہ قومی احتساب کمیشن بل 2017 کی تقریباً تمام شقوں کے حوالے سے سفارشات کے مسودہ کو حتمی شکل دیدی ہے جو پارلیمانی کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق اس بل پر سفارشات تیار کرنے کیلیے تحریک انصاف نے جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی، اسدعمر، عارف علوی، بابراعوان، سکندر بشیر مہمند ایڈووکیٹ، فیصل چوہدری، فواد چوہدری اورشفقت محمودپرمشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی، کمیٹی نے مجوزہ حکومتی بل کاشق وارجائزہ لیا اور مسلسل دو اجلاس بلاکران سفارشات کوحتمی شکل دی۔
ذرائع نے بتایا تحریک انصاف نے اپنی سفارشات پرمبنی تحریری مسودہ تیارکرلیا، مسودہ کے مطابق پی ٹی آئی نے نئے مجوزہ بل کو غیرضروری قراردیتے ہوئے کہانئے قانون کی ضرورت ہی نہیں، پہلے سے موجودقانون کوبہتر بنایا جا سکتاہے۔ پی ٹی آئی نے نیب قانون میں جرم کی مجوزہ سزا، لوٹی رقوم کی رضاکارانہ واپسی، ٹرائل اور اپیلوں کے طریقہ کار، گرفتاری کے احکامات کے اختیارات، ریفرنس کے اندراج اورکمیشن کے اختیارات پراعتراضات اٹھائے ہیں۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے 24 مارچ 2016 کو پارلیمان سے منتخب کرانے کیلئے بل جمع کرایا جب کہ 2017 میں سپریم کورٹ سے چیئرمین نیب کا تقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔