پیرس(خصوصی رپورٹ )فرانس میں مقیم سیاسی سماجی شخصیت قاری فاروق آحمد فاروقی نے ن لیگ کی سیاسی حکمت عملی پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سنیٹر مشاہد اللہ ، سنیٹر نہال ہاشمی سنیٹر پروزرشید کی قربانی دے کر حکومت بچائی جا سکتی مگر ختم نبوتکی شق پر وار کرنے اورمجرمانہ غفلت برتنے والے وزرا زاہد حامد اور نوشہ رحمان جنہوں آئین میں ترمیم کرکے ختم نبوت کی شق ختم کرنے کی ناکام کوشش کی ان کا کیونکر دفاع کیا جارہاہے اگر ان کو نہ ہٹایا کیا توآقاؑ کے صدقے یہ حکومت پندرہ دنوں میں اپنے انجام کو پہنچ جائے گی لہذا حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں
مہذب ملکوں اور قوموں میں عوام الناس اگر دس ،پندرہ کی تعداد میں بھی سڑکوں پر نکل آئے تو حکومت ان سے مذاکرات کر کے ان کے مطالبات پورا کرنے کی کوشش کرتی ہے مگر پاکستانی حکومت انتہائی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیض آباد پل پر مذہبی جماعت کا دھرنا چھٹے روز بھی جاری ہے مگر ٹس سے مس نہیں ہوئی ،ْ اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہری ذلیل و خوار ہوتے رہے مگر آج بھی حکومت کے ایوانوں میں کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ نہ قومی اسمبلی نہ سینیٹ سب کے سب ایسا لگتا ہے کہ نشے میں دھت ہیں اور انہیں غریب عوام کے دکھ کا کوئی احساس ہی نہیں ۔ اگر حکومت کی بے حسی مزید جاری رہی تو اللہ کا نظام حرکت میں ضرور آئے گا اور اس نام نہاد جمہوری سسٹم کو بہا کر لے جائے گا۔